عورتوں کا نماز عید کے لیے گھر سے باہر نکلنا
فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ

سوال :

کیا عورت کا نماز عید کے لئے گھر سے باہر نکلنا جائز ہے؟

جواب:

عیدین کی نماز کے لئے عورتوں کا گھر سے باہر جانا مشرورع ہے، عورتوں کو اس کی خاص طور پر تاکید کی جائے۔ ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ”ہمیں نماز عید کے لئے جانے کا حکم دیا جاتا تھا، یہاں تک کہ کنواری بچی اور حائضہ عورت کو بھی ساتھ لے جانے کا حکم تھا۔ “ وہ مسلمانوں کے ساتھ مل کر تکبیرات پڑھیں اور ان کی دعاؤں میں شرکت کریں اور اس دن کے فیوض و برکات کی امید رکھیں۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کنواری دوشیزاوں، باپردہ اور حائضہ عورتوں کو نماز عیدین کے مواقع پر گھروں سے باہر نکالتے۔ جہاں تک حائضہ عورتوں کا تعلق ہے تو وہ عیدگاہ سے الگ رہ کر خیر و برکت اور مسلمانوں کی دعاؤں میں شرکت کریں۔ اس پر ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اگر ہم میں سے کسی کے پاس چادر نہ ہو تو پھر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اس کی بہن اسے اپنی چادر پہنا دے۔“
واضح رہے کہ نماز عید کے لئے جاتے وقت عورتوں کو خوشبو اور فتنہ انگیز زیب و زینت سے اجتناب کرتے ہوئے انتہائی سادگی کے ساتھ مردوں سے الگ الگ رہنا چاہیئے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے