صوم وصال کسے کہتے ہیں؟
سوال : صوم وصال کیا ہے ؟ کیا وہ سنت ہے ؟
جواب : صومِ وصال یہ ہے کہ انسان دو روز تک افطار نہ کرے۔ بلکہ دو روز تک مسلسل صوم رکھے۔ اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔
آپ کا یہ ارشاد ہے :
من أراد أن يواصل فليواصل إلى السحر [صحيح: صحيح بخاري، الصوم 30 باب الوصال 48 رقم 1963 بروايت أبوسعيد خدري رضي الله عنه، وبا ب الوصال إلى السحر 50 رقم 1967. ]
’’ جو شخص صوم وصال رکھنا چاہے وہ صبح تک رکھ سکتا ہے “۔
صبح تک صوم وصال رکھنا صرف جائز ہے، مشروع اور مستحب نہیں ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے افطار جلدی کرنے کی ترغیب دی ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :
لايزال الناس بخير ماعجلوا الفطر صحيح: [صحيح بخاري، الصوم 30 باب تعجيل الإفطار 45 رقم 1957 بروايت سهل بن سعد رضي الله عنه، صحيح مسلم، الصيا م 13 باب فضل السحور وتاكيد استحبا به …… 9 رقم 48، 1098 ]
’’ لوگ ہمیشہ بھلائی میں رہیں گے جب تک افطار میں جلدی کریں گے “۔
لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم کے لیے صرف صبح تک وصال کرنے کو مباح اور جائز قرار دیا ہے۔ اور جب انہوں نے آپ کے صومِ وصال رکھنے پر آپ سے سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إني لست كهيئتكم میں تمہا ری طرح نہیں ہوں۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمہ اللہ۔ “

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: