تحریر: عمران ایوب لاہوری
شرعی عذر سے چھوٹے روزے کی قضا ضروری ہے
➊ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمُ مَّرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ [البقرة: 184]
”تم میں جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پوری کر لے۔“
➋ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ :
فنؤمر بقضاء الصيام ولا نؤمر بقضاء الصلاة
”ہمیں روزوں کی قضا کا حکم دیا جاتا اور نماز کی قضا کا حکم نہ دیا جاتا ۔“
[مسلم: 335 ، كتاب الحيض: باب وجوب قضاء الصوم على الحائض دون الصلاة ، بخاري: 321]
یہ ان روزوں کی بات ہے جو حالت حیض میں ان سے رہ جاتے تھے۔