روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لینے کا کفارہ

تحریر : حافظ فیض اللہ ناصر

الْحَدِيثُ السَّادِسُ: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ – رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ – عَنْ النَّبِيِّ – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – قَالَ مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ. فَأَكَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ. فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللَّهُ وَسَقَاهُ .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لے تو اسے اپنا روزہ پور ا کرنا چاہیے ، کیونکہ اسے اللہ تعالیٰ نے کھلایا اور پلایا ہے ۔“
صحيح البخاري ، كتاب الصوم، باب الصائم اذا أكل أو شرب ناسياً ، ح: 1923 – صحيح مسلم ، كتاب الصيام ، باب أكل الناسي و شربه ، ح: 1155
شرح المفردات:
فليتم: یعنی روزہ توڑ نہ دے بلکہ پور ا کرے ۔ / واحد مذکر غائب ، فعل امر معلوم ، باب افعال ۔
شرح الحدیث:
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں: مَنْ اَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ نَاسِيًا ، فَلا قَضَاءَ عَلَيْهِ وَلا كَفَّارَةَ . ”جو بھول کر رمضان کا ایک روزہ چھوڑ دے تو اس پر قضاء ہے اور نہ ہی کفارہ“ [سنن الدار قطني: 178/2]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
لنکڈان
ٹیلی گرام
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: