رفع یدین میں کی جانے والی اہم غلطیاں
یہ تحریر محترم ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی کی کتاب میں رفع یدین کیوں کروں؟ سے ماخوذ ہے۔

➊ رفع الیدین کے وقت انگلیاں نارمل حالت میں کھلی ہوں، یعنی ان کے درمیان فاصلہ نہ تو زیادہ ہو اور نہ ہی وہ ملی ہوئی ہوں۔
[سنن ترمذي ، ابواب الصلاة، باب ما جاء فى نشر الأصابع عند التكبير، رقم: 240 ـ سنن ابوداؤد، رقم: 753۔ مستدرك حاكم: 234/1۔ صحيح ابن خزيمه: 233/1، 234۔ امام حاكم، ابن خزيمه اور علامه الباني نے اسے صحيح كها هے۔]
➋ رفع الیدین کے وقت ہاتھوں سے کانوں کو چھونا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔
➌ کچھ لوگ رفع الیدین کی مقدار میں مرد و عورت کا فرق کرتے ہیں کہ مرد حضرات کانوں تک ہاتھ اُٹھائیں گے اور خواتین کندھوں تک۔ یہ بات قطعی درست نہیں ہے، چنا نچہ علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
(( لم يرد ما يدل على الفرق بين الرجل والمرأة فى مقدار الرفع. ))
[نيل الأوطار: 214/2 ، بعد حديث رقم: 671.]
”مرد اور عورت کے درمیان ہاتھ اُٹھانے کی مقدار کے فرق پر دلالت کرنے والی کوئی حدیث موجود نہیں۔ “

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!