دم کا مسنون طریقہ قرآن و حدیث کی روشنی میں
تحریر: شفیق الرحمن فرخ حفظہ اللہ (کتاب کا پی ڈی ایف لنک)

دم سے علاج

اردو میں جسے ہم ’’ دم ‘‘ کہتے ہیں عربی زبان میں اسے رُقْيَةٌ کہا جاتا ہے۔ شریعت اسلامیہ میں دم کا تصور بہت واضح ہے۔ جب کوئی شخص کسی تکلیف ، مصیبت، درد، بخار، نظربد، جادو، آسیب، مس شیطان یا ایسی ہی کسی کیفیت سے دو چار ہو تو اسے دم کرانا چاہیے یا خود کو دم کر لینا چاہیے۔
نبیﷺ سے خود کو دم کرنے اور کسی سے دم کرانے اور اس طرح دم کا تقاضا کرنے کے متعلق ارشادات کتب احادیث میں مل جاتے ہیں۔ اس سلسلہ میں ذیل کی احادیث ہمارے لیے راہنمائی فراہم کرتی ہیں:

خود کو دم کرنا

اپنی مرض الموت میں نبی اکرم ﷺ معوذات پڑھ کر خود کو دم کرتے تھے۔
(صحیح بخاری ، ح ۵۷۳۵)

دم کرانا

بیماری کی صورت میں کسی نیک آدمی سے دم بھی کرایا جا سکتا ہے۔ حضور ﷺ کو بیماری کی حالت میں حضرت عائشہؓ دم کیا کرتی تھیں۔
(صیح بخاری ح ۵۷۳۵)

سورہ فاتحہ پڑھ کر دم کرنا

بیمار کو یہ سورت پڑھ کر دم کیا جائے تو اللہ کی طرف سے شفا آتی ہے، رسول اللہ ﷺ نے اس دم کی تصدیق فرمائی ہے۔
(صحیح بخاری ، ح ۵۷۳۲)

سورة الفاتحه

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ .‎ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ.‏ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ .‏ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ ‎.‏ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ .‏ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ‎.‏
(سورة الفاتح)
ترجمہ: تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔ رحمن اور رحیم ہے۔ قیامت کے دن کا مالک ہے۔ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔ (اے اللہ ) ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔ ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا ، ان لوگوں کا راستہ نہ دکھانا جن پر تیرا غضب ہوا اور نہ ان کا جو گمراہ ہوئے۔
نظر بد، بخار، سانپ اور بچھو کے ڈس جانے ، درد، جنون، دیوانگی اور جادو وغیرہ ہر قسم کی بیماری سے دم جائز ہے۔
(صحیح بخاری ، کتاب الطب)

جن جادو اور نظر بد سے بچاؤ

درج ذیل سورتیں پڑھ کر ہاتھوں میں پھونک کر سر اور چہرے سے شروع کر کے تین بار پورے بدن پر ہاتھ پھیرے۔ ان شاء اللہ جن، جادو، نظر بد سمیت ہر روحانی مرض سے شفا ہوگی۔
(صیح بخاری ح ۵۰۱۷)

بیمار پرسی کی فضیلت

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:
آدمی جب اپنے مسلمان بھائی کی بیمار پرسی کے لیے جاتا ہے تو وہ جنت کے میووں میں چلتا ہے یہاں تک کہ وہ بیٹھے ، جب بیٹھ جاتا ہے تو اسے رحمت ڈھانپ لیتی ہے، اگر صبح کا وقت ہو تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعا کرتے رہتے ہیں اور اگر شام کا وقت ہو تو ستر ہزار فرشتے صبح تک اس کے لیے دعا کرتے رہتے ہیں۔
(سنن ابن ماجه ح: ۱۴۴۲ صحیح ابن ماجه ح ۱۱۹۱)

بیمار پرسی کی دعا

لَا بَأْسَ طَهُورُاً انُ شَاءَ اللهُ –
کوئی حرج نہیں، یہ بیماری اللہ نے چاہا تو پاک کرنے والی ہے۔
(صحیح بخاری ، ح : ۳۶۱۶)

مشکل ترین حالات میں پڑھنے کی دعا

اللهُمَّ لَا سَهُلَ إِلَّا مَا جَعَلْتَهُ سَهْلًا وَأَنْتَ تَجْعَلُ الْحُزْنَ إِذَا شِئْتَ سَهْلًا –
اے اللہ! کوئی کام آسان نہیں سوائے اس کام کے جسے تو آسان کر دے اور تو جب چاہے مشکل کام کو آسان کر دے۔
( صحیح ابن حبان ، ح :۲۴۲۷)

غربت سے نجات کی دعا

إِنِّي لِمَا أَنْزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ –
اے اللہ! جو بھی تو مجھ پر نعمت اتارے، میں اس کا ضرورت مند ہوں۔
( سورة القصص ۲۴)

نیکیاں بڑھانے کی دعا

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
دو کلمات ( الفاظ ) ایسے ہیں جو زبان سے ادا کرنے میں بہت آسان مگر میزان (حسنات) میں بہت زیادہ وزنی ہیں اور اللہ تعالیٰ کو بے حد پسند ہیں (وہ یہ ہیں) :
سُبْحَانَ اللَّهِ وَ بِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ
(اللہ تعالٰی )اپنی حمد کے ساتھ ( ہر عیب سے ) پاک ہے عظمت والا اللہ پاک ہے۔
(صحیح بخاری ، ح ۷۵۶۳)

مقابل کا ڈر ختم کرنے کی دعا

اللهم انَّا نَجْعَلُكَ فِي نحُورِهِمْ وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ –
اے اللہ ! ہم ان (مقابل) کے مقابلے میں تجھے آگے کرتے ہیں اور ان کے شرسے تیری پناہ چاہتے ہیں۔
(سنن ابو داؤ ح : ۱۵۳۷)

علاج کے لیے مسنون دعا

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيْمُ
’’پس اللہ ہی سے پناہ چاہو یقیناً وہی سننے والا اور جاننے والا ہے۔‘‘
(حم اسجدہ ۳۹)

علاج کے لیے مسنون دم

مریض کی عیادت کرنے والے کو یہ دم یاد ہونا چاہیے

رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرما یا : جب کوئی مسلمان کسی ایسے مریض کی عیادت کر رہا ہو ( تقدیر میں ) جس کی موت ابھی نہیں آنے والی۔ اگر اس پر درج ذیل کلمات سات مرتبہ پڑھے تو اللہ اس کو شفا عطا کر دیتا ہے۔ الفاظ یہ ہیں:
اسْأَلُ اللهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ أَنْ يَشْفِيَكَ
’’میں عظمت والے اللہ اور عرش عظیم کے رب تعالٰی سے سوال کرتا ہوں کہ آپ کو شفا عطا کردئے‘‘۔
(جامع ترمذی ح ۲۸۳)

ہر چیز کے شرسے بچنے کا دم

سورۃ الاخلاص ، سورۃ الفلق اور سورۃ الناس صبح و شام تین تین بار پڑھیں۔

◈سورة الاخلاص

قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ‎﴿١﴾‏ اللَّهُ الصَّمَدُ ‎﴿٢﴾‏ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ ‎﴿٣﴾‏ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ ‎﴿٤﴾‏
’’کہہ دو کہ وہ اللہ ایک ہے، اللہ بے نیاز ہے، نہ اس نے کسی کو جنا اور نہ وہ کسی سے جنا ہی گیا ، وہ کسی کا باپ نہ کسی کا بیٹا اورنہ کوئی اس کا ہم سر ہی ہے۔‘‘

◈سورة الفلق

قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ‎﴿١﴾‏ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ‎﴿٢﴾‏ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ‎﴿٣﴾‏ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ‎﴿٤﴾‏ وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ‎﴿٥﴾‏
’’کہہ دو کہ میں صبح کے رب کی پناہ مانگتا ہوں، ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ چھا جائے اور گر ہوں پر پڑھ پڑھ کر پھونکیں مارنے والیوں کے شر سے اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔‘‘

◈سورة الناس

قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ‎﴿١﴾‏ مَلِكِ النَّاسِ ‎﴿٢﴾‏ إِلَٰهِ النَّاسِ ‎﴿٣﴾‏ مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ ‎﴿٤﴾‏ الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ ‎﴿٥﴾‏ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ ‎﴿٦﴾‏.
’’کہہ دو کہ میں لوگوں کے رب کی پناہ چاہتا ہوں جو لوگوں کا بادشاہ ہے، جو لوگوں کا معبود بھی ہے، خناس (لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالنے والے) کے شر سے، جو لوگوں کے سینوں میں وسوسے ڈالتا ہے، جنوں میں سے اور انسانوں میں سے‘‘

پھوڑے اور زخم وغیرہ کے لیے دم

دائیں ہاتھ کی انگشت شہادت کو بسم اللہ پڑھ کر لعاب لگائے اور پھر صاف زمین سے چھو کر مٹی لگائے اور پھوڑے وغیرہ پر آہستہ آہستہ پھیرتے ہوئے یہ دعا پڑھے:
بسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا يُشْفَى سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا
’’اللہ کے نام سے ہماری زمین کی خاک ہم میں سے کسی کے لعاب کے ساتھ (مل کر ) ہمارے رب کے حکم سے ہمارے بیمار کی شفا کا باعث بن گئی۔‘‘
(صحیح بخاری ح ۵۷۳)

مختلف امراض سے بچاؤ کے لیے دم

اذْهِبِ الْبَأْسَ رَب النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشافي لا شفَاءَ الْاشْفَاءكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا
’’اے بنی نوع انسان کے رب ! بیماری دور کر کے شفا بخش دے کہ شفا دینے والا صرف تو ہی ہے تیری دی ہوئی شفا کے بغیر کوئی شفا نہیں ہے، ایسی شفا عطا فرما جو بیماری رہنے ہی نہ دے‘‘۔
(صحیح مسلم ح ۳۲۱۵)

نظر بد سے بچاؤ کا دم

بِسمِ اللهِ ارْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ مِن شَرِكُلِّ نَفْسٍ أَوْعَيْنِ حَاسِدٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ باسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ
’’اللہ کے نام سے میں آپ کو دم کرتا ہوں، آپ کو تکلیف دینے والی ہر چیز سے، نیز ہر جان کے شر اور ہر حسد کرنے والی نظر سے ۔ اللہ آپ کو شفا دے ،اللہ کے نام سے میں آپ کو دم کرتا ہوں‘‘ ۔
(صحیح مسلم ح ۲۸۲)

زہریلے جانوروں ، حشرات نیز راستے کے چور ڈاکو سے حفاظت کا دم

اعُوذُ بِكَلِمَتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ –
’’میں اللہ تعالٰی کے مکمل کلمات کے ذریعے ہر چیز کے شر سے پناہ چاہتا ہوں جو اس نے پیدا کی۔‘‘
(جامع ترمذی ح ۳۶۰۳)

ناگہانی حادثے اور ہر قسم کی تکلیف سے بچاؤ کا دم

بسمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْء في الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
’’اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ آسمان وزمین میں کوئی چیز بھی نقصان نہیں دیتی۔‘‘ (یہ ذکر صبح و شام تین مرتبہ پڑھا جائے)۔
(جامع ترمذی ح ۳۳۸۸)

نا قابل برداشت درد سے بچاؤ کے لیے دم:

درد والی جگہ پر ہاتھ رکھ کر تین مرتبہ بسم اللہ پڑھے اور پھر سات مرتبہ یہ دعا پڑھے:
’’أَعُوذُ بِاللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ‘‘
’’ اللہ تعالٰی اور اس کی قدرت کے ذریعے میں ہر اس چیز کی برائی سے پناہ چاہتا ہوں جو محسوس کرتا ہوں اور جس سے ڈرایا جاتا ہوں۔‘‘
(صحیح مسلم ح ۲۳۲)
(ان شاء اللہ افاقہ ہوگا )

بچوں کو مختلف تکالیف سے بچاؤ کا دم

اعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَّامَّةٍ
’’میں اللہ تعالی کے مکمل کلمات کے ذریعے ہر شیطان اور بدشگونی اور ہر ملامت کرنے والی آنکھ سے پناہ چاہتا ہوں‘‘۔
(صحیح بخاری ۳۳۷۱)

برص ، جنون، کوڑھ اور ہر بیماری سے بچنے کا دم

اللهم اني أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبَرَص وَالْجُذَامِ وَالْجُنُوْنِ وَمِنْ سَيِّ الْأَسْقَامِ
’’اے اللہ ! میں برص، جنون، کوڑھ اور ہر بری بیماری سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
( صحیح سنن نسائی ، ح :۵۰۶۸)

کان، آنکھ اور قوت باہ کے اضافے کا دم

اللهُم مَتَعُنَا بِأَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقوَاتِنَا مَا أَحْيَيْتَنَا
’’اے اللہ !جب تک تو ہمیں زندہ رکھے ہمیں ہمارے کانوں ، آنکھوں اور دوسری قوتوں سے فائدہ پہنچا۔
(صحیح ترمذی ۱۶۸/۳)

بزدلی بخل اور بڑھاپے سے بچاؤ کا دم

اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ أَنْ أَرَدَّ إلى ارُذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَعَذَابِ الْقَبْرِ
’’اے اللہ! میں تجھ سے پناہ چاہتا ہوں بزدلی سے اور میں تجھ سے پناہ چاہتا ہوں بخل سے اور میں تجھ سے پناہ چاہتا ہوں کہ میں رذیل عمر کی طرف پھیر دیا جاؤں اور دنیا کے فتنے اور قبر کے عذاب سے بھی میں تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
(بخاری مع فتح الباری۱۸۱۔۱۱)

بڑھاپے میں تنگی رزق سے بچاؤ کا دم

اللهُمَّ اجْعَلْ أَوْ سَعَ رِزْقِكَ عَلَى عِندَ كِبَرِ سنَى وَانْقِطَاءِ عُمري
’’اے اللہ ! میری کبرسنی اور آخری عمر میں بھی اپنے رزق کو مجھ پر فراخ رکھنا۔‘‘
(سلسلة الاحاديث الصحیحہ ح ۱۵۳۹)

بہرے اور گونگے پن سے بچاؤ کا دم

اللهم اني أَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَم وَالْبَكَمِ
’’اے اللہ میں پناہ چاہتا ہوں تیری بہرے پن سے اور گونگے پن سے‘‘
(صحیح الجامع الصغیر۴۰۲)

سینے کے امراض سے بچاؤ کا دم

جناب رسول اللہ ﷺ بزدلی، بخل ، بری نظر، عذاب قبر اور سینے کی آزمائش (امراض) سے پناہ مانگا کرتے تھے، اسے یوں کہا جا سکتا ہے:
اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الصَّدْرِ
’’اے اللہ ! میں سینے کی تمام امراض سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
(سن ابو دائود ۱۵۳۹)

بخار کا دم

اكشف الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ الَهَ النَّاسِ.
’’ اے لوگوں کے رب ، اے لوگوں کے معبود! بخار دور کر دے۔‘‘
(صحیح الجامع الصغیر ح ۳۱۸۲)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: