خاوند کے نقص کی وجہ سے اولاد کا نہ ہونا
تحریر: فتویٰ علمائے حرمین

سوال: ایک شا دی شدہ عورت کو عرصہ ہوا ہے کہ اس نے اولاد پیدا نہیں کی ، پھر چیک اپ کے بعد معلوم ہوا ک نقص اس کے خاوند میں ہے اور (خاوند کے نقص کی وجہ سے) ان کے ہاں اولاد کا ہونا محال ہے ، کیا وہ اس سے طلاق کا مطالبہ کر سکتی ہے؟
جواب: جب یہ واضح ہو جائے کہ بانجھ پن صرف مرد کی طرف سے ہے تو اس عورت کو اس سے طلاق کا مطالبہ کرنے کا حق حاصل ہے ۔ پس اگر تو وہ اس کو طلاق دے دے تو اچھا ہے ، اور اگر وہ اس کو طلاق نہیں دیتا تو قاضی اس عورت کانکاح فنح کر دے گا ، کیونکہ عورت کو بھی اولاد کا حق حاصل ہے ۔ اور کتنی ہی عورتیں ہیں جو صرف حصول اولاد کے لیے شا دی کیا کرتی ہیں ۔ لہٰذا جب وہ شخص جس سے اس نے شادی کی ہے ، بانجھ ہے اولاد پیدا کرنے کے قابل نہیں ہے تو عورت کو حق ہے کہ وہ طلاق کا مطالبہ کرے اور نکاح فنح کروالے ۔ اہل علم کے نزدیک یہی راجح قبول ہے۔
(عبداللہ بن سلیمان حفظ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!