مسئلہ رفع سبابہ: تشہد میں انگلی کا اٹھانا
تشہد کے دوران شہادت کی انگلی اٹھانا اور اس سے اشارہ کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے۔ اس حوالے سے مختلف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی متعدد احادیث موجود ہیں، جو اس عمل کی وضاحت کرتی ہیں۔ درج ذیل میں ان روایات کو تفصیل سے پیش کیا جا رہا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انگلی اٹھانا اور دعا مانگنا
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے قعدہ میں بیٹھتے تو اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھتے، دائیں ہاتھ کی تمام انگلیاں بند کر لیتے اور اپنی داہنی انگلی جو انگوٹھے کے قریب ہوتی ہے، اٹھا لیتے، اور اس کے ذریعے دعا کرتے، جبکہ بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر بچھا دیتے۔”
(صحیح مسلم، کتاب المساجد، باب صفۃ الجلوس فی الصلاۃ، حدیث: 580)
داہنے ہاتھ کی انگلی سے اشارہ کرنا
سیدنا عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں تشہد کے لیے بیٹھتے تو اپنا دایاں ہاتھ دائیں ران پر اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھتے، اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے، جبکہ انگوٹھا درمیانی انگلی پر رکھتے۔”
(صحیح مسلم: حدیث 975/211، 975/311)
اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ نمازی کے لیے گھٹنے یا ران دونوں جگہوں پر ہاتھ رکھنے کی رخصت موجود ہے۔
انگلی کے مخصوص طریقے سے اشارہ کرنے کا بیان
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے سجدے سے اٹھ کر قعدہ میں بیٹھے، دو انگلیوں کو بند کیا، انگوٹھے اور درمیانی انگلی سے حلقہ بنایا، اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کیا۔”
(سنن ابو داود: حدیث 627)
اسے امام ابن حبان (حدیث: 584) اور ابن خزیمہ (حدیث: 317، 417) نے صحیح قرار دیا ہے۔
شہادت کی انگلی کو حرکت دینا
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگلی اٹھائی اور اس کو حرکت دی۔”
(سنن النسائی، کتاب الافتتاح، باب موضع الیمین من الشمال فی الصلاۃ، حدیث: 998)
اس روایت کو ابن حبان اور ابن خزیمہ نے بھی صحیح کہا ہے۔
شیخ البانی رحمہ اللہ کا بیان ہے:
"انگلی کو حرکت نہ دینے والی روایت شاذ یا منکر ہے، لہٰذا اسے وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی حدیث کے مقابلے میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔”
اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ:
"صرف (لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ) کہنے پر انگلی اٹھانا اور اس کے بعد نیچے کر دینا کسی بھی صحیح روایت سے ثابت نہیں ہے۔”
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر کا شہادت کی انگلی پر ہونا
سیدنا عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر تشہد کے دوران ان کی انگلی کے اشارے سے آگے نہیں جاتی تھی۔”
(سنن ابو داود، کتاب الصلاۃ، باب: الإشارۃ فی التشہد، حدیث: 990)
دو انگلیوں سے اشارے سے ممانعت
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے جبکہ میں دو انگلیوں سے اشارہ کر رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
‘ایک انگلی سے، ایک انگلی سے (اشارہ کرو)’، یعنی شہادت کی انگلی سے اشارہ کرو۔”
(سنن النسائی، کتاب السہو، باب: النہی عن الإشارۃ بإصبعین، حدیث: 1274)
یہ تمام احادیث اس بات کو واضح کرتی ہیں کہ تشہد میں شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنا، اسے حرکت دینا اور اس پر نظر رکھنا سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے، جبکہ دو انگلیوں سے اشارہ کرنے سے ممانعت ہے۔