تحریر: غلام مصطفے ظہیر امن پوری
سوال
اگر نماز کے وقت عورت کو حیض آجائے تو کیا کرے؟
جواب
’’نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد عورت نے سستی اور کاہلی کی وجہ سے نماز کو مؤخر کیا یہاں تک کہ وقت ہی نکل گیا اور پہلے حیض آگیا ، تو قضائی دے گی ، جیسا کہ امام حسن بصری رحمہ اللہ اور امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
إذا حاضت في وقت صلاة ، فليس عليها قضاء تلك الصلوة، الا أن يكون الوقت قد ذهب۔
”نماز کے وقت حیض آگیا، تو اس پر اس نماز کی قضائی نہیں، الا یہ کہ اس کی سستی کی وجہ سے وہ وقت نکل گیا۔‘‘
(مصنف شیبه: ۳۳۹/۲، وسنده صحیح)
فائده :
نماز کا وقت ختم ہونے سے اتنی دیر پہلے حیض سے پاک ہوئی ، جس میں غسل اور نماز ممکن نہ ہو، تو بھی نماز کی قضائی دے گی ۔