امام کے سکتات میں سورۃ فاتحہ پڑھنے کی روایت کا تحقیقی جائزہ
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ، جلد: 1، کتاب الصلاة، صفحہ: 308

سوال:

سورۃ فاتحہ امام کے سکتات میں پڑھنا

آپ نے جو روایت بیان کی ہے کہ:

"جو شخص امام کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہو، اسے چاہیے کہ جب امام سکتہ کرے تو امام سے پہلے ہی سورۃ فاتحہ پڑھ لے۔”

تو آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا یہ روایت صحیح ہے؟

الجواب :

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس روایت کے بارے میں تفصیل درج ذیل ہے:

روایت کا ماخذ

یہ روایت امام بیہقی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب
القرآءت (ص 64، 65)
میں بیان کی ہے۔

روایت کی سند کی ضعف کی وجوہات

اس روایت کی سند درج ذیل دو وجوہات کی بنیاد پر ضعیف (کمزور) ہے:

  • ➊ محمد بن عبد اللہ بن عبید بن عمیر اللیثی
    یہ راوی سخت ضعیف شمار کیا گیا ہے۔
  • ➋ ابن لہیعہ
    یہ راوی اختلاط (یادداشت میں گڑبڑ) کا شکار ہو گئے تھے۔
    اس روایت کی دیگر سندیں بھی ضعیف ہیں۔

مجموعی حیثیت

لہٰذا یہ روایت، اپنے تمام شواہد (دلائل) کے ساتھ ضعیف ہے۔
(ماخذ: شہادت، مارچ 2000ء)

حتمی کلمات

ھٰذا ما عندی، واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1