اسلام میں گواہی چھپانے کا حکم اور اس کی ممانعت
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

گواہی چھپانا

گواہی چھپانا جائز نہیں۔ جو اسے چھپاتا ہے وہ خطا کار اور نافرمان ہے اس کے لیے توبہ کرنا فرض ہے۔
«وَلَا يَأْبَ الشُّهَدَاءُ إِذَا مَا دُعُوا» [البقرة: 282]
”اور گواہ جب بھی بلائے جائیں انکار نہ کریں۔“
نیز فرمایا:
«وَلَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ ۚ وَمَن يَكْتُمْهَا فَإِنَّهُ آثِمٌ قَلْبُهُ» [البقرة: 283]
”اور شہادت مت چھپاؤ اور جو اسے چھپائے تو بے شک وہ، اس کا دل گناہ گار ہے اور اللہ، جو کچھ تم کر رہے ہو اسے خوب جانے والا ہے۔“
[اللجنة الدائمة: 13646]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے