آدم علیہ السلام کو سجدہ کا حکم اور ابلیس کی نافرمانی
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

کیا اللہ نے فرشتوں سے آدم کو سجدہ کرنے کامطالبہ کیا تھا اور ابلیس نے کیا کیا

جواب :

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
« وَلَقَدْ خَلَقْنَاكُمْ ثُمَّ صَوَّرْنَاكُمْ ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ لَمْ يَكُن مِّنَ السَّاجِدِينَ» [الأعراف: 11]
”’’اور بلاشبہ یقیناً ہم نے تمھارا خاکہ بنایا، پھر ہم نے تمھاری صورت بنائی، پھر ہم نے فرشتوں سے کہا آدم کو سجدہ کرو تو انھوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس، وہ سجدہ کرنے والوں سے نہ ہوا۔“
اللہ تعالیٰ اس مقام پر اولاد آدم کو ان کے باپ آدم علیہ السلام کے شرف پر متنبہ کر رہے ہیں اور ان کے لیے ان کے دشمن ابلیس کی عداوت بیان کر رہے ہیں، جو ان کے خلاف اور ان کے باپ کے خلاف شیطان کے حسد کی کھینچا تانی ہے اس کو واضح کر رہے ہیں، تاکہ وہ اس سے محتاط رہیں اور اس کے طریقوں سے دور رہیں، پس اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
« وَلَقَدْ خَلَقْنَاكُمْ ثُمَّ صَوَّرْنَاكُمْ ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا»
”جب اس نے آدم کو چپکنے والی مٹی سے پیدا کیا اور اس کی صورت انسانی کو برابر کیا اور اس میں اپنی روح پھونکی اور فرشتوں کو حکم دیا کہ وہ تعظیماً اسے سجدہ کریں، پس ان سب نے بات سنی اور اس کی اطاعت کی، مگر ابلیس سجدہ کرنے والوں سے نہ ہوا (ابلیس نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا)۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے