سوال:
ایک شخص فجر کی نماز شروع کرتا ہے، تو کیا "ثناء” یعنی "سبحانک اللهم” یا کوئی اور مسنون دعا صرف سنتوں کی ابتداء میں پڑھے گا، یا فرض نماز شروع کرتے وقت بھی دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
اسی طرح اگر کوئی شخص جماعت کے ساتھ دوسری یا تیسری رکعت میں شامل ہوتا ہے، تو کیا اسے بھی یہ دعا پڑھنی ہوگی؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہر نمازی کے لیے ضروری ہے کہ وہ تکبیر تحریمہ کے فوراً بعد، جس رکعت سے نماز کا آغاز ہو رہا ہو، قراءت (تلاوتِ قرآن) سے پہلے
"سبحانك اللهم” یا کوئی اور دعائے استفتاح پڑھے۔ اس میں درج ذیل باتیں شامل ہیں:
1. نماز کی قسم:
◈ چاہے نماز فرض ہو یا غیر فرض (سنت یا نفل)، ہر نماز میں یہ دعا پڑھنا مسنون ہے۔
2. نمازی کی حالت:
◈ اگر کوئی شخص اکیلا نماز پڑھ رہا ہو، تب بھی اسے یہ دعا پڑھنی ہوگی۔
◈ اگر کوئی امام ہو، تب بھی وہ یہ دعا پڑھے گا۔
◈ اگر کوئی مقتدی ہو، تب بھی یہ دعا پڑھنا اس کے لیے مسنون ہے۔
3. جماعت کے ساتھ شامل ہونے کی حالت:
◈ اگر مقتدی نماز کی ابتداء سے امام کے ساتھ ہو، تو وہ بھی تکبیر تحریمہ کے بعد
"سبحانك اللهم” یا کوئی اور دعائے استفتاح پڑھے گا۔
◈ اگر کوئی شخص نماز میں درمیان میں شامل ہوتا ہے (مثلاً دوسری یا تیسری رکعت میں)، تب بھی وہ اپنی پہلی رکعت کے آغاز میں یہ دعا پڑھے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب