کیا رفع الیدین بتوں کی وجہ سے کیا جاتا تھا ؟

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ کیا رفع الیدین بتوں کی وجہ سے کیا جاتا تھا ؟ ------------------ سوال : کیا یہ بات درست ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع الیدین اس لیے کروایا تھا کہ لوگ بغلوں میں بت رکھ کر آتے تھے ؟ جواب : کسی صحیح تو کجا ضعیف روایت میں بھی یہ بات موجود نہیں ہے، یہ لوگوں کی بنائی ہوئی بات ہے جس کا کوئی ثبوت نہیں۔ رفع الیدین نماز کے دوران کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سنت اور احادیث متواترہ اس پر دلالت کرتی ہیں، لوگوں نے اس عظیم سنت کو ترک کرنے کے جو حیلے تراش رکھے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے۔ صفوں کی درستی ------------------ سوال : ہمارے امام صاحب نماز سے پہلے صفوں کی درستی پر بڑا زور دیتے ہیں اس کی…

Continue Reading

مانعین رفع الیدین کا علمی محاسبہ – حصہ دوئم

اس تحریر کا پہلا حصہ یہاں ملاحظہ کیجیے

 

مانعین رفع الیدین کے دلائل دلیل نمبر ۵

 تحریر: غلام مصطفےٰظہیر امن پوری

 

سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: 
ان رسول الله ﷺ كان اذا افتح الصلاة رفع يديه الي قريب من أذنيه، ثم لا يعود. 
”بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع فرماتے تو اپنے کانوں کے قریب تک رفع الیدین کرتے، پھر دوبارہ نہ فرماتے۔“ 
(سنن ابي داود:749، سنن دارقطني:293/1، مسند ابي يعليٰ:1690)

 

تبصرہ: 
(۱) اس کی سند ”ضعیف“ ہے۔
حفاظ محدثین کا اس حدیث کے ”ضعف“ پر اجماع و اتفاق ہے، اس کا راوی یزید بن ابی زیاد جمہور کے نزدیک ”ضعیف“ اور ”سیئ الحفظ“ ہے، نیز یہ ”مدلس“ اور ”مختلط“ بھی ہے، تلقین بھی قبول کرتا تھا۔ 

 

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
ضعيف، كبر، فتغير، وصار يتلقن وكان شيعيا. 
”یہ ضعیف راوی ہے، بڑی عمر میں اس کا حافظہ خراب ہو گیا تھا اور یہ تلقین قبول کرنے لگا تھا، یہ شیعی بھی تھا۔“ 
(تقريب التھذيب: 7717)  

(more…)

Continue Reading

مانعین رفع الیدین کا علمی محاسبہ – حصہ اول

 تحریر: غلام مصطفےٰ  ظہیر امن پوری

 

رکوع کو جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین متواتر احادیث سے ثابت ہے۔
حافظ ذہبی رحمہ اللہ (م :
۷۴۸ھ) نے رفع الیدین کو ”سنت متواترہ“ قرار دیا ہے۔ (سير اعلام النبلاء:293/5)

 

علامہ زرکشی لکھتے ہیں:
وفي دعوي أن أحاديث الرفع فيما عدا التحريم لم تبلغ مبلغ التواتر نظر، وكلام البخاري في كتاب رفع اليدين مصرح ببلوغھا ذلك.
”یہ دعویٰ محل نظر ہے کہ تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع الیدین کی احادیث تواتر تک نہیں پہنچیں، کتاب (جز رفع الیدین) میں امام بخاری کی کلام ان کے تواتر تک پہنچنے کی صراحت کرتی ہے۔“ (المعتبر في تخريج احاديث المنھاج والمختصر للزركشي:136)

 

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
وفي دعوي ابن كثير أن حديث رفع اليدين في أول الصلاة دون حديث رفع اليدين عندالركوع متواتر نظر، فان كل من روي الأول روي الثاني الا اليسير.
”حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کا یہ دعویٰ محل نظر ہے کہ نماز کے شروع میں رفع الیدین متواتر ہے، رکوع کے وقت متواتر نہیں، بلکہ سوائے ایک دو راویوں کے ہر وہ راوی جس نے پہلی رفع الیدین بیان کی ہے، اس نے دوسری رفع الیدین بھی بیان کی ہے۔“ (موافقة الخبر الخبر لابن حجر:409/1)

 

مانعین رفع الیدین کے پاس کوئی مرفوع، صحیح اور خاص دلیل نہیں۔

(more…)

Continue Reading

رسول کریم ﷺ سے وفات تک رفع الیدین کا ثبوت

تحریر : غلام مصطفے ظہیر امن پوری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرتے وقت، رکوع جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت اور دو رکعتوں سے اٹھ کر، رفع الیدین کرتے تھے، اس کا ترک ثابت نہیں، دلائل ملاحظہ ہوں : دلیل نمبر ① ❀ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يرفع يديه حذو منكبيه، ‏‏‏‏‏‏إذا افتتح الصلاة وإذا كبر للركوع وإذا رفع راسه من الركوع رفعهما، ‏‏‏‏‏‏كذلك ايضا، ‏‏‏‏‏‏وقال:‏‏‏‏ سمع الله لمن حمده ربنا ولك الحمد، ‏‏‏‏‏‏وكان لا يفعل ذلك في السجود . ”بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو کندھوں کے برابر دونوں ہاتھ اٹھاتے، جب رکوع کے لیے اللہ اکبر کہتے اور جس وقت رکوع سے سر اٹھاتے تو اسی طرح رفع الیدین کرتے تھے اور سمع الله…

Continue Reading

رفع یدین کے خلاف ایک بے اصل روایت اور طاہر القادری صاحب

سوال:    جناب حافظ زبیر علی زئی صاحب بندہ آپ کے "الحدیث" کا مطالعہ کرتا ہے الحمد للہ آپ خوب محنت شاقہ سے اس کا اصدار کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ اس کو قائم و دائم رکھے۔ آمین           پچھلے دنوں ہمارے ایک محسن ڈاکٹر طاہر حسین صاحب جو ہمارے قریب ہی ٹیکسٹائل یونیورسٹی میں لیکچرار ہیں، انہوں نے بتایا کہ طاہر القادری کی کتاب انٹرنیٹ پر انہوں نے دی ہے ۔ جس کا نام منہاج السوی انہوں نے رکھا ہے اور اس کے اندر رفع یدین کی احادیث کو صحیحین اور دوسری کتب میں توڑمروڑ کر ذکر کیا ہے تو انہوں نے مجھ سے کہا کہ ان کا جواب مطلوب ہے تو الحمد للہ کو شش کرنے کے بعد آپ کی کتاب نورالعینین مل گئی جس میں مطلوبہ جواب بھی حاصل ہوگئے مگر ایک دلیل جو انہوں نے ۱۱۴ نمبر پر ذکر کی ہے…

Continue Reading

نماز میں رفع یدین اور مدینہ منورہ کی کتاب

"مالک عن ابن شھاب عن سالم بن عبداللہ عن ابن عمر قال : أن رسول اللہ ﷺ کان إذا افتتح الصلاۃ رفع یدیہ حذو منکبیہ و إذا کبر للرکوع و إذا رفع رأسہ من الرکوع رفعھما کذلک و قال: ((سمع اللہ لمن حمدہ، ربنا ولک الحمد)) وکان لا یفعل ذلک فی السجود"  (سیدنا) ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ ﷺ جب نماز شروع کرتے تو اپنے کندھوں تک رفع یدین کرتے اور جب رکوع کے لئے تکبیر کہتے اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو اسی طرح رفع یدین کرتے اور فرماتے : ((سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ، رَبَّنَا وَ لَکَ الْحَمْدُ)) اور سجدوں میں یہ (رفع یدین) نہیں کرتے تھے ۔  (موطأ امام مالک راویۃ عبدالرحمٰن بن القاسم، مطبوعہ جدہ سعودی عرب ص ۱۱۳ ح ۵۹ و سندہ صحیح، موطأ محمد بن الحسن الشیبانی مع التعلیق الممجد ص…

Continue Reading

طاہر القادری صاحب اور رفع یدین کا مسئلہ

تحریر: حافظ زبیر علی زئی الحمدلله رب العالمين و الصلوٰة والسلام على رسوله الأمين، أما بعد : ”پی ایچ ڈی“ والے ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب نے ”المنھاج السوی من الحدیث النبوی“ کے نام سے ایک کتاب لکھی ہے جس میں بریلوی مسلک کو ثابت کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ اس کتاب کے صفحہ [223] پر انہوں نے ”تکبیر اولیٰ کے علاوہ نماز میں رفع یدین نہ کرنے کا بیان“ کا عنوان مقرر کر کے رفع یدین کے خلاف چودہ [14] روایات مع حوالہ پیش کی ہیں۔ [ص 223 تا 229] اس مضمون میں ان روایات پر تبصرہ و تحقیق پیش خدمت ہے۔ تنبیہ : عربی عبارات اور بہت سی تخریجات کو اختصار کی وجہ سے حذف کر دیا گیا ہے، صرف روایت نمبر : [295/12] کو مع عربی عبارت نقل کیا گیا ہے۔ طاہر القادی کی پہلی دلیل [ 248/1] :…

Continue Reading

حبیب اللہ ڈیروی صاحب اور ان کا طریقۂ استدلال

تحریر:حافظ زبیر علی زئی             الحمد للہ رب العالمین و الصلوٰۃ و السلامس علیٰ رسولہ الأمین، أما بعد :           اس مضمون میں حافظ حبیب اللہ ڈیروی حیاتی دیوبندی صاحب کی بعض مطبوعہ کتابوں میں سے بعض موضوع و مردود روایات  باحوالہ پیشِ خدمت ہیں ۔ جن سے انہوں نے استدلال کیا ہے یا بطور حجت پیش کیا ہے  ۔ اس کے بعد ڈیروی صاحب کے اکاذیب اور اخلاقی کردار کے دس دس نمونے درج کئے گئے ہیں تاکہ حبیب اللہ ڈیروی صاحب او ران طریقۂ استدلال عام لوگوں کے سامنے واضح ہوجائے ۔ ۱:        ڈیروی صاحب لکھتے ہیں:           "اور  حضرت امام شافعیؒ جب حضرت امام ابوحنیفہؒ کی قبر کی زیارت کے لئے پہنچے تو وہاں نمازوں میں رفع الیدین چھوڑ دیا تھا کسی نے امام شافعیؒ سے اس کی وجہ پوچھی تو فرمایا :          استحیاًء من…

Continue Reading

ترکِ رفع یدین اور “تفسیر” ابنِ عباس

تحریر : ابوالاسجد محمد صدیق رضا (ایک دیوبندی شخص نے محترم ابوالاسجد محمد صدیق رضا حفظہ اللہ کو رفع یدین کے سلسلے میں ایک خط لکھا تھا جس کا انہوں نے مسکت جواب دیا۔ ویسے تو جس شخص نے یہ خط لکھا تھا، اس کی علمی حیثیت کچھ نہیں البتہ یہ دلائل آل تقلید کے اکابر بھی رفع اليدين عند الركوع و الرفع منه کے خلاف پیش کرتے رہتے ہیں۔ تقریبا ہر مقام پر ہر دلیل کے جواب سے پہلے جناب محمد صدیق رضا صاحب نے اس کی نشاندہی کی ہے۔ افادۂ عام کے لئے ہم اس جواب کو معمولی تبدیلی کے ساتھ فاضل مجیب کی رضامندی سے شائع کر رہے ہیں۔) الحمد لله رب العالمين و الصلوة و السلام على سيد الأنبياء و المرسلين وعلي آله و أصحابه أجمعين، أما بعد : (جناب ……) صاحب ! آپ کی طرف سے ”رفع یدین“…

Continue Reading

طریقہ نماز سے متعلق مشہور حدیثِ ابو حمید الساعدی، سند کی تحقیق اور شبہات کا ازالہ

تحریر: حافظ زبیر علی زئی دس صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے مجمع میں سیدنا ابوحمید الساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جو حدیث بیان فرمائی تھی، سب سے پہلے سنن ابی داود سے اس کا متن مع ترجمہ پیش خدمت ہے۔ بعد میں اس کی تحقیق، راویوں کا دفاع اور رد کرنے والوں کے شبہات و خیانتوں کا جواب ہو گا۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں : حدثنا أحمد بن حنبل بحدثنا أبو عاصم الضحاك بن مخلد ح و حدثنا مسدد بحدثنا يحي۔ وهذا حديث أحمد۔ قال أخبرنا عبدالحميد يعني ابن جعفر أخبرني محمد بن عمرو بن عطاء قال سمعت أبا حميد الساعدي فى عشرة من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم منهم أبو قتادة، قال أبو حميد أنا أعلمكم بصلوة رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالوا : فلم ؟ فو الله ! ماكنت بأكثرنا له تبعة ولا أقدمناله…

Continue Reading

تکبیرات عیدین میں رفع یدین کا ثبوت

امام اہل سنت، امام احمد بن حنبل رحمہ  اللہ (متوفی ۲۴۱ھ) فرماتے ہیں: ‘‘حدثنا یعقوب: حدثنا ابن أخي ابن شھاب عن عمہ: حدثنی سالم بن عبداللہ أن عبداللہ قال، کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا قام إلی الصلوۃ یرفع یدیہ، حتی إذا کانتا حذومنکبیہ  کبّر، ثم إذا أرادأن یرکع رفعھما حتی یکونا حذو منکبیہ ، کبر و ھما کذلک، رکع، ثم إذا أراد إن یرفع صلبہ رفعھما حتی یکونا حذو منکبیہ، ثم قال بسمع اللہ لمن حمدہ، ثم یسجد، ولا یرفع یدیہ فی السجود، و یرفعھما فی کل رکعۃ و تکبیرۃ کبّر ھا قبل الرکوع ، حتی تنقضي صلاتہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو رفع یدین کرتے حتی  کہ آپ کے ہاتھ آپ کے کندھوں کے برابر ہو جاتے،آپ (صلی اللہ علیہ وسلم )تکبیر کہتے، پھر جب آپ رکوع کا ارادہ کرتے تو…

Continue Reading

رفع یدین پر حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ اورحدیث صلوۃ التسبیح پر ایک نظر

تحریر: فضل اکبر کاشمیری مسعود احمد بی ایس سی تکفیری ، بانی جماعت المسلمین رجسٹرڈ کراچی کی طرح ڈاکٹر مسعود الدین عثمانی کا تعلق بھی ایسے لوگوں سے تھا جو خود بھی گمراہ ہوتے ہیں اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے مفکرات وسیات میں سے عذاب قبر کا انکار اور سلف صالحین کی گستاخیاں فہرست ہیں۔ امام اہل سنت و الجماعت احمد بن حنبل رحمہ اللہ کو کافر کہتے تھے۔ اسی سلسلہ میں حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے موصوف سے ‘‘مناظرہ’’ کیا لیکن مسعود صاحب جب کوئی جواب نہ دے سکے تو راہ فرار ہی میں عافیت سمجھی‘‘ فرقہ مسعودیہ : ۲ ہی کے کچھ اوہام و فریب واضح کرنے کے لئے محترم فضل اکبر کاشمیری نے قلم اٹھایا ہے جو پیش خدمت ہے۔ [ابو ثاقب محمد صفدر حضروی] حُبّ ابن مسعود رضی اللہ عنہ یا تقلید…

Continue Reading

کیا ترک رفع یدین قرآن و حدیث سے ثابت ہے؟

تحریر: حافظ زبیر علی زئی سوال : کیا ترک رفع یدین قرآن و حدیث سے ثابت ہے یا نہیں ؟ مقلدین کے ایک فتوی کے مطابق : ترک رفع یدین قرآن وحدیث سے ثابت ہے۔ رفع یدین پر ناراضگی اور ترک کا حکم۔ [1] صریح دلائل کی روشنی میں جواب پیش فرمائیں۔ جواب : بسم الله الرحمٰن الرحيم، جواب الجواب، امابعد : رفع یدین کی بہت سی قسمیں ہیں، مثلاً ➊ تکبیر تحریمہ والا رفع یدین۔ ➋ رکوع سے پہلے اور بعد والا رفع یدین۔ ➌ سجدوں والا رفع یدین۔ ➍ تشہد والا رفع یدین، جیسا کہ شیعہ حضرات کرتے ہیں۔ ➎ دعا میں رفع یدین۔ ➏ سر اور داڑھی کھجانے کے لئے رفع یدین [ !] وغیرہ وغیرہ ↰ ”غیر اہل حدیث“ صاحب نے اپنے دعوی ”ترک رفع یدین قرآن و حدیث سے ثابت ہے“ میں یہ وضاحت نہیں کی کہ ”ترک…

Continue Reading

رفع یدین کے خلاف ایک نئی روایت : اخبار الفقہاء والمحدثین؟

تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری حفظ اللہ سوال : بعض لوگ رفع یدین کے خلاف ایک کتاب ”اخبار الفقھاء والمحدثین“ کا حوالہ پیش کر رہے ہیں۔ مثلاً غلام مصطفیٰ نوری بریلوی لکھتے ہیں کہ : ” آئیے ہم آپ کی خدمت میں وہ حدیث پیش کرتے ہیں جس میں صریحاً یہ مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علی وسلم پہلے رکوع والا رفع یدین کرتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہو گیا یہ حدیث صحیح صریح مرفوع ہے۔ آپ بھی ملاحظہ فرمائیں۔ امام حافظ ابوعبداللہ محمد بن حارث الخشنی القیرانی متوفی سنہ 321 ھجری اپنی کتاب اخبار الفقھاء و المحدثین کے صفحہ 214 پر سند صحیح سے مرفوعاً یہ حدیث نقل کرتے ہیں۔ فرماتے ہیں کہ : حدثني عثمان بن محمد قال : قال لي عبيد الله بن يحيي : حدثني عثمان بن سوادة بن عباد عن حفص…

Continue Reading

End of content

No more pages to load

Close Menu

نئی تحریریں ای میل پر حاصل کریں، ہفتے میں صرف ایک ای میل بھیجی جائے گی۔

واٹس اپ پر چیٹ کریں
1
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ

ہمارا فیس بک پیج ضرور فالو کریں

https://www.facebook.com/pukar01

ویب سائٹ پر کسی بھی طرح کی خرابی نظر آنے کی صورت میں سکرین شاٹ ہمیں واٹساپ کریں یا وائس میسج پر مطلع کریں۔ نیز آپ اپنی تجاویز اور فیڈبیک بھی ہمیں واٹس اپ کر سکتے ہیں۔

جَزَاكُمُ اللهُ خَيْرًا كَثِيْرًا وَجَزَاكُمُ اللهُ اَحْسَنَ الْجَزَاء