Category: جمع بین الصلاتین

سفر میں دو نمازیں جمع کرنا جائز ہے

تحریر :حافظ زبیر علی زئی الحمد لله رب العالمين والصلوة والسلام على رسوله الأمين ، أما بعد : سفر میں دو نمازیں جمع کر کے پڑھنا جائز ہے اللہ تعالیٰ نے ہر مکلف انسان (جن) پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں جیسا کہ مشہور و متواتر احادیث

مزید پڑھیں...

کیا12(بارہ)میل سفر میں نماز قصر کر سکتے ہیں؟

ماخوذ: ماہنامہ الحدیث حضرو مسافت نماز قصر اور مدت قصر سوال: کیا ۱۲(بارہ) میل سفر کی نیت سے گھر سے نکلا جائے تو نماز قصر کر سکتا ہے؟ نیز اگر کسی جگہ پر قیام کی نیت چار دن سے زیادہ ہو تو نماز کو پورا پڑھنا چاہیے یا قصر کرنا

مزید پڑھیں...

عورت استحاضہ میں دو نمازیں اکٹھی کر کے پڑھ سکتی ہے؟

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ وَرَوَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ فِي حَدِيثِ الْمُسْتَحَاضَةِ جَمْعَهَا بَيْنَ الصَّلَاتِينَ وَهُوَ عِنْدَ أَبِي دَاوُدَ وَغَيْرِهِ وَابْنُ عَقِيلٍ تَقَدَّمَ. عبد الله بن محمد بن عقیل نے حدیث بیان کی کہ مستحاضہ عورت دو نمازیں جمع کر کے پڑھ سکتی

مزید پڑھیں...

کیا بلا خوف و خطر نمازیں جمع کرنا درست ہے؟

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ جَمِيعًا بِالْمَدِينَةِ مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ قِيلَ لِا بْنِ عَبَّاسٍ: مَا أرَادَ إِلَى ذَلِكَ؟ قَالَ: أَرَادَ أَنْ لَا يُخْرِجَ أُمَّتَهُ حضرت عبداللہ بن عباس

مزید پڑھیں...

بارش کی وجہ سے نمازیں جمع کرنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا بارش کی وجہ سے نمازیں جمع کی جا سکتی ہیں؟ قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرما دیں۔ جواب : اللہ تبارک وتعالیٰ نے مقررہ اوقات میں نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے لہٰذا ہمیں ہر نماز اس کے

مزید پڑھیں...

بارش میں دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھنا

تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری سوال : بارش میں دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھنا کیسا ہے ؟ جواب: بارش میں دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھنا جائز ہے، جیسا کہ : ◈ امام الائمہ، ابن خزیمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ولم يختلف علماء الحجاز ان

مزید پڑھیں...

آثارِ صحابہ اور مقلدین

تحریر:حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ الحمد للہ رب العالمین والصلوٰۃ و السلام علیٰ رسولہ الأمین، أما بعد: اس تحقیقی مضمون میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے وہ صحیح و ثابت آثار پیشِ خدمت ہیں جن کی آلِ تقلید (تقلیدی حضرات) مخالف کرتے ہیں:   مسئلہ تقلید  

مزید پڑھیں...