شفاء العليل في مسائل القضاء والقدر والحكمة والتعليل از ابن قيم الجوزية
مصنف کا تعارف: یہ کتاب کی طرف منسوب ہے۔

کتاب کا مختصر تعارف:

"شفاء العليل” قضاء و قدر، حکمت اور تعلیل کے مسائل پر ایک جامع اور علمی کتاب ہے۔ اس میں ابن قیم الجوزیہ نے تقدیر کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے اور اہل سنت والجماعت کے عقیدے کو واضح کرتے ہوئے مختلف شبہات اور اعتراضات کا تفصیلی جواب دیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں انسانی اعمال، ہدایت و ضلالت، الٰہی مشیئت اور تقدیر کی حقیقت جیسے اہم موضوعات پر سیر حاصل بحث کی ہے۔

کتاب کے اہم موضوعات کی فہرست:

  1. مقدمہ
  2. پہلا باب: آسمانوں اور زمین کی تخلیق سے پہلے تقدیر کا تعین
  3. دوسرا باب: اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کی سعادت و شقاوت، رزق، عمر اور اعمال کا تعین تخلیق سے پہلے
  4. تیسرا باب: حضرت آدم اور حضرت موسیٰ علیہما السلام کی تقدیر پر گفتگو اور نبی کریم ﷺ کا فیصلہ
  5. چوتھا باب: رحمِ مادر میں جنین کی تقدیر، اس کی سعادت و شقاوت، رزق، عمر اور اعمال کا تعین اور اس حوالے سے احادیث کی تطبیق
  6. پانچواں باب: شبِ قدر میں ہونے والی تقدیر
  7. چھٹا باب: روزانہ کی تقدیر کا تعین
  8. ساتواں باب: سعادت و شقاوت کی تقدیر پہلے سے متعین ہونے کے باوجود اعمال کو ترک نہ کرنا، بلکہ کوشش اور محنت کرنا
  9. آٹھواں باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان: {إن الذين سبقت لهم منا الحسنى أولئك عنها مبعدون}
  10. نواں باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان: {إنا كل شيء خلقناه بقدر}
  11. دسواں باب: قضا و قدر کے مراتب جن پر ایمان نہ رکھنے والا تقدیر پر ایمان نہیں رکھتا
  12. گیارہواں باب: قضا و قدر کا دوسرا درجہ یعنی تحریر (لکھا جانا)
  13. بارہواں باب: قضا و قدر کا تیسرا درجہ یعنی مشیئت
  14. تیرہواں باب: قضا و قدر کا چوتھا درجہ یعنی اللہ کی طرف سے اعمال کی تخلیق
  15. چودھواں باب: ہدایت و ضلالت، ان کے درجات اور ان میں سے کون سا مقدر ہے اور کون سا نہیں
  16. پندرہواں باب: دلوں پر مہر لگانا، قفل، پردہ ڈالنا اور کافروں پر ایمان کے دروازے بند ہونا اور اس کا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہونا
  17. سولہواں باب: احادیث میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندوں کے اعمال کی تخلیق کا ذکر
  18. سترہواں باب: کسب اور جبر کی حقیقت، لغوی و اصطلاحی معنی، اور ان کے نفی و اثبات کے پہلو
  19. اٹھارہواں باب: قضا و قدر، کسب اور افعال کی تقسیم
  20. انیسواں باب: ایک جبریہ اور اہل سنت کے درمیان ہونے والی گفتگو
  21. بیسواں باب: ایک قدریہ اور اہل سنت کے درمیان ہونے والی مناظراتی بحث
  22. اکیسواں باب: الٰہی قضا و قدر کو شر سے پاک ثابت کرنا
  23. بائیسواں باب: حکمت اور تعلیل کو ماننے والوں کے شبہات اور ان کے جوابات
  24. تئیسواں باب: حکمت اور تعلیل کو رد کرنے والوں کے شبہات اور ان کے جوابات
  25. چوبیسواں باب: سلف کے نزدیک ایمان کا ایک بنیادی اصول تقدیر پر ایمان رکھنا، اس کی بھلائی اور برائی، مٹھاس اور کڑواہٹ پر راضی ہونا
  26. پچیسواں باب: یہ کہنا کہ اللہ تعالیٰ برائی کا ارادہ کرتا ہے یا اس کا فاعل ہے، اس کے جواز اور عدم جواز پر گفتگو
  27. چھبیسواں باب: "اللهم إني أعوذ برضاك من سخطك” حدیث میں قضا و قدر کے اہم نکات اور اس میں پوشیدہ اسرار
  28. ستائیسواں باب: قضا و قدر، عدل، توحید اور حکمت کا نبی کریم ﷺ کے فرمان "ماض في حكمك عدل في قضاؤك” میں شامل ہونا
  29. اٹھائیسواں باب: قضاء پر رضا کے احکام، اس میں اختلاف اور اس کا تفصیلی جائزہ
  30. انتیسواں باب: قضا، حکم، ارادہ، تحریر، امر، اذن، جعل، کلمات اور بعث کی تقسیم
  31. تیسواں باب: ابتدائی فطرت، اس کا مفہوم، اس میں اختلاف، اور یہ فطرت قضا و قدر کے ساتھ کس طرح مطابقت رکھتی ہے

یہ کتاب اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر کتابیں:

1