میت کی طرف سے خیرات اور قربانی کا شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل: جنازے کے مسائل، جلد 1، صفحہ 263

سوال

میت کی طرف سے کوئی چیز پکا کر خیرات کرنا، میت کی طرف سے قربانی کرنا یا والدین کی طرف سے اولاد کا قربانی کرنا کیسا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ میت کی طرف سے صدقہ کرنا جائز ہے، چاہے وہ پکی ہوئی چیز ہو یا کچی۔

✿ البتہ جو عمومی طور پر رائج رسوم جیسے:

قل

تیجا

ساتواں

دسواں

چالیسواں

◈ اور اسی طرح دیگر "ختم”

یہ سب کتاب و سنت سے ثابت نہیں۔

✿ میت کی طرف سے قربانی کرنے کے متعلق کسی صحیح اور صریح نص میں کوئی واضح ثبوت نہیں ملتا۔

✿ البتہ زندہ انسان کی طرف سے قربانی کرنا، حدیث سے ثابت ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1