سوال
نمازِ ظہر اور نمازِ جمعہ کا صحیح وقت ان دنوں میں کیا ہے؟ اور جمعہ کے خطبہ کا دورانیہ کتنا ہونا چاہیے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نمازِ ظہر اور نمازِ جمعہ کا صحیح وقت:
- نمازِ ظہر اور جمعہ، دونوں نمازوں کا وقت زوالِ شمس (سورج کے وسط میں آنے کے بعد) سے شروع ہوتا ہے۔
- یہ وقت اس وقت تک رہتا ہے جب تک کہ فئے زوال (زوال کے بعد پیدا ہونے والا سایہ) نکال کر ایک مثل سایہ نہ ہو جائے۔
خطبہ جمعہ کی کیفیت:
- رسول اللہ ﷺ کے جمعہ کے خطبے سے متعلق حدیث میں مذکور ہے:
- آپ ﷺ دو خطبے ارشاد فرماتے تھے۔
- دونوں خطبوں کے درمیان آپ ﷺ بیٹھتے تھے۔
- ان خطبوں میں:
- قرآن مجید کی تلاوت فرماتے،
- لوگوں کو موعظت، تذکیر اور نصیحت کرتے،
- اور دعائیں فرماتے۔
- ان خطبوں میں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بھی شامل ہوتی تھی۔
خطبے میں تلاوتِ قرآن:
صحیح مسلم، کتاب الجمعة کی روایت کے مطابق:
"رسول اللہ ﷺ خطبہ جمعہ میں سورۃ قٓ وَالْقُرْآنِ الْمَجِیدِ تلاوت فرماتے تھے۔”
(کتاب الجمعة، صحیح مسلم)
اس حدیث سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ آپ ﷺ کے خطبات مختصر مگر جامع اور بامقصد ہوا کرتے تھے۔
خطبہ جمعہ کی مدت:
خطبہ جمعہ کے وقت کو منٹوں میں محدود کرنا شریعت سے ثابت نہیں۔ البتہ ایک اصولی بات رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمائی:
"إِنَّ طُوْلَ صَلٰوةِ الرَّجُلِ وَقِصَرَ خُطْبَتِه مَئِنَّةٌ مِنْ فِقْهِه”
"آدمی کی نماز کا لمبا ہونا اور اس کا خطبہ مختصر ہونا اس کی سمجھ داری کی علامت ہے۔”
(صحیح مسلم، کتاب الجمعۃ، باب تخفیف الصلاۃ والخطبة)
اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ خطبہ مختصر اور جامع ہونا چاہیے، جبکہ نماز طویل ہونی چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب