رمضان کی تراویح میں گیارہ سے زائد رکعات پڑھنا کیسا؟
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 227

سوال

ہمارے کچھ اہل حدیث بھائی رمضان المبارک کی طاق راتوں میں گیارہ رکعات سے زیادہ قیام کرتے ہیں، جیسے کہ بیس رکعات یا اس سے کم و بیش پڑھتے ہیں۔ کیا یہ عمل درست ہے جبکہ احادیث مبارکہ سے صرف گیارہ رکعات ہی ثابت ہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رمضان المبارک ہو یا عام دن، قیام اللیل (تہجد یا تراویح) میں رکعات کو لمبا کرنے کی اجازت ہے تاکہ قرآنِ مجید زیادہ تلاوت کیا جا سکے۔ لیکن رکعات کی تعداد کو اس سے نہ بڑھایا جائے جو رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے۔ یعنی، قیام اللیل کی رکعات گیارہ سے زیادہ نہ کی جائیں کیونکہ یہی سنت سے ثابت ہے۔

اہم نکات

❀ رمضان اور غیر رمضان دونوں میں قیام اللیل کی رکعات میں طویل قراءت کی اجازت ہے۔
❀ رکعات کی تعداد کو سنت نبوی ﷺ سے آگے نہیں بڑھانا چاہیے۔
❀ صحیح طریقہ یہی ہے کہ گیارہ رکعات پر عمل کیا جائے جیسا کہ رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے۔

"ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب”

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1