دعائے قنوت میں نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَيْکَ کی شرعی حیثیت
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 225

سوال

کیا دعائے قنوت میں یہ الفاظ:
«نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَيْکَ ، وَصَلَّی اﷲُ عَلَی النَّبِیّ»
کسی صحیح حدیث سے ثابت ہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دعائے قنوت میں مذکورہ الفاظ کے حوالے سے تفصیل درج ذیل ہے:


وَرَوَاهُ ابْنُ اَبِی عَاصِمٍ وَزَادَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَيْکَ، وَقَالَ الْقَارِیُ فِیْ شرحِ الْحِصْنِ، وَفِی رِوَايَةِ ابْنِ حِبَّانَ زِيَادَةٌ نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَيْکَ، وَهُوَ مَوْجُوْدٌ فِی اَصْلِ الْاَصِيْلِ، اِنْتَهَی، وَالظَّاهِرُ اَنَّ هٰذِهِ الزِّيَادَةَ قَبْلَ زِيَادَةِ الصَّلاَةِ عَلٰی مَا يُفْهَمُ مِنَ الْحِصْنِ

(مرعاة المفاتيح، ج2، ص212)

مذکورہ عبارت سے درج ذیل باتیں واضح ہوتی ہیں:

◈ ابن ابی عاصم نے روایت کیا اور اس میں نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَيْکَ کا اضافہ نقل کیا۔
◈ علامہ قاری نے شرح الحصن میں ذکر کیا کہ ابن حبان کی روایت میں بھی یہ اضافہ موجود ہے۔
◈ یہ اضافہ اصل الاصیل میں بھی پایا گیا۔
◈ قرائن سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ اضافہ وَصَلَّی اﷲُ عَلَی النَّبِیّ کے ذکر سے پہلے کیا گیا ہے، جیسا کہ الحصن سے مفہوم اخذ ہوتا ہے۔

بعد ازاں مزید تحقیق کے بعد درج ذیل بات سامنے آئی:


ثُمَّ اِطَّلَعْتُ عَلٰی بَعْضِ الْاَثَارِ الثَّابِتَةِ عَنْ بَعْضِ الصَّحَابَةِ وَفِيْهَا صَلاَتُهُمْ عَلَی النَّبِیِّﷺ فِی آخِرِ قُنُوْتِ الْوِتْرِ، فَقُلْتُ بِمَشْرُوْعِيَّةِ ذَلِکَ، وَسَجَلْتُهُ فِی تَلْخِيْصِ صِفَةِ الصَّلاَةِ

(ارواء الغليل، ج2، ص177)

◈ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے آثار ثابت ہیں جن میں انہوں نے قنوت وتر کے آخر میں نبی کریم ﷺ پر درود بھیجا۔
◈ اسی بنا پر اس عمل کی مشروعیت کو تسلیم کیا گیا اور اسے تلخیص صفة الصلاة میں درج بھی کیا گیا۔

خلاصہ تحقیق

وَصَلَّی اﷲُ عَلَی النَّبِیِّ کے الفاظ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہیں۔
➋ جبکہ نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَيْکَ کے الفاظ رسول اللہ ﷺ سے ثابت نہیں۔
➌ بلکہ یہ بعض علماء کی طرف سے شامل کردہ اضافہ ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1