کیا سیاہ خضاب لگانے والے امام کے پیچھے نماز جائز ہے؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 156

سوال کا مفہوم

کیا داڑھی یا سر کے بالوں کو سیاہ خضاب لگانا کبیرہ گناہ ہے؟
اور کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے جو سیاہ خضاب لگاتا ہو؟
اسی طرح کیا ایسے خطیب کے پیچھے جمعہ کی نماز درست ہے جو سیاہ خضاب لگاتا ہو؟
اور وہ خطیب جو ہمیشہ بیٹھ کر خطبہ دیتا ہو، کیا اس کے پیچھے جمعہ کی نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ رسول اللہﷺ نے داڑھی یا سر کے بالوں کو سیاہ خضاب لگانے سے منع فرمایا ہے۔

✿ جو شخص داڑھی یا سر کے بالوں میں سیاہ خضاب استعمال کرتا ہو، اس کے پیچھے کبھی کبھار نماز پڑھ لینا درست ہے۔

لیکن ایسے شخص کو مستقل امام بنانا جائز نہیں ہے۔

✿ اس بات کی دلیل سنن ابوداؤد کی ایک حدیث سے ملتی ہے، جس میں نبی کریمﷺ نے ایک شخص کو کسی مسئلہ میں نافرمانی کرنے پر امامت کے منصب سے ہٹا دیا تھا۔

یہ حدیث "باب فی کراہیۃ البزاق فی المسجد” میں مذکور ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1