نماز پنجگانہ کی مؤکدہ سنتوں کا ذکر چل رہا ہے اور فجر و ظہر کی تفصیل گزر چکی ہے، جبکہ عصر کے ساتھ مؤکدہ سنتیں کوئی نہیں ہیں۔ رہی مغرب و عشاء تو نماز مغرب کے فرضوں کے بعد دو سنتیں اور نماز عشاء کے فرضوں کے بعد بھی دو سنتیں مؤکدہ ہیں۔ چنانچہ صحیح بخاری و مسلم میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت میں مغرب کے بعد دو رکعتوں اور عشاء کے بعد دو رکعتوں کا ذکر آیا ہے، اور مسلم شریف و سنن النسائی میں ام المؤمنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کی روایت میں بھی مغرب و عشاء کے بعد دو دو سنتوں کا ذکر ہے۔
دیکھیے عنوان نماز ظہر کی سنن راتبہ، نیل الاوطار 14,15,16/3/2، مختصر الالبانی ص 106
صحیح مسلم و ابوداؤد میں ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مغرب و عشاء کے بعد گھر آکر دو دو سنتیں پڑھنا مروی ہے۔
مشکاة 366/1
مغرب کی ان دو مؤکدہ سنتوں میں بھی فجر کی سنتوں کی طرح پہلی میں قُلْ يَأَيُّهَا الْكَفِرُونَ اور دوسری میں قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ پڑھنا بہتر ہے۔
المغنی 127/2، صفت صلوة النبي صلی اللہ علیہ وسلم
اس طرح نماز پنجگانہ کی مؤکدہ سنتوں کی تعداد ظہر سے قبل چار کی شکل میں کل بارہ اور ظہر سے قبل دو کی شکل میں کل دس بنتی ہیں۔ بخاری و مسلم میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کل دس سنتوں کی حدیث ہی مروی ہے، جبکہ ام المؤمنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کی مسلم، ابوداؤد، ترمذی اور ابن ماجہ والی حدیث میں ارشاد نبوی ہے:
ومن صلى فى يوم وليلة اثنتي عشرة ركعة سوى المكتوبة بني له بيت فى الجنة
سابقہ حوالہ
جس نے ایک دن اور رات میں فرضوں کے علاوہ بارہ رکعتیں پڑھیں، اس کے لیے جنت میں ایک گھر بن گیا۔