ماخوذ : احکام و مسائل، عقائد کا بیان، جلد 1، صفحہ 73
سوال
میں قرآن و حدیث کی روشنی میں کچھ جنات کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں۔ کیا یہ جنات بطور مؤکل استعمال ہوتے ہیں جیسا کہ کہا اور سنا جاتا ہے؟ اور کیا وہ اب بھی انسانی علماء کرام سے علم حاصل کرتے ہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
1. جنات اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں
- قرآن و حدیث سے یہ بات واضح ہے کہ جنات بھی اللہ تعالیٰ کی پیدا کردہ مخلوق ہیں۔
- بسا اوقات وہ انسانوں کو نفع یا نقصان پہنچا سکتے ہیں، لیکن یہ سب اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تحت ہوتا ہے۔
جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
﴿وَمَا تَشَآءُونَ إِلَّآ أَن يَشَآءَ ٱللَّهُ رَبُّ ٱلۡعَٰلَمِينَ﴾
—التكوير: 29
"اور نہیں تم چاہتے مگر یہ کہ چاہے اللہ، جو سارے جہانوں کا رب ہے۔”
2. جنات کو قابو میں کرنے کا دعویٰ
- بعض لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے جنات کو قابو میں کیا ہوا ہے یا انہیں مؤکل بنا رکھا ہے، یعنی جیسے وہ چاہیں جنات کو استعمال کر لیتے ہیں۔
- اس قسم کے دعوؤں کے بارے میں راقم الحروف فرماتے ہیں کہ:
"اس کا مجھے علم نہیں۔ اگر کسی جنوں کے ساتھ واقفیت رکھنے والے سے پوچھا جائے تو بہتر ہوگا۔”
3. جنات انسانوں سے دینی علم حاصل کرتے ہیں؟
- چونکہ جن ہمیں نظر نہیں آتے، اس لیے اگر وہ کسی عالم دین سے خفیہ طریقے سے دینی تعلیم حاصل کرتے ہوں تو یہ ممکن ہو سکتا ہے۔
ھٰذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب