جعلی پاسپورٹ پر حج کرنے والے کا حکم
سوال:
جو شخص حج کے سفر کے لیے جعلی پاسپورٹ استعمال کرے، اس کے حج کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ اگر کوئی شخص حج کے لیے جعلی پاسپورٹ کا سہارا لیتا ہے، تو اس کا حج شرعاً درست (صحیح) ہے، کیونکہ پاسپورٹ کا جعلی ہونا حج کے صحیح ہونے پر اثر انداز نہیں ہوتا۔
✿ تاہم، یہ شخص اس فعل کی وجہ سے گناہ گار ضرور ہو گا، کیونکہ اس نے جھوٹ، دھوکا دہی اور جعل سازی جیسے حرام عمل کا ارتکاب کیا ہے۔
✿ ایسے شخص کو چاہیے کہ:
❀ اللہ تعالیٰ سے سچی توبہ کرے۔
❀ آئندہ پاسپورٹ پر اپنا اصل نام استعمال کرے، تاکہ:
◈ حکومتی ادارے یا ذمہ دار افراد کسی قسم کی پریشانی میں مبتلا نہ ہوں۔
◈ ناموں کے اختلاف کی وجہ سے اس کے شرعی و قانونی حقوق ضائع نہ ہوں۔
✿ جعلی نام اور شناخت کے استعمال سے:
❀ وہ باطل طریقے سے مال کھانے والا شمار ہو گا۔
❀ اور جھوٹ بولنے والے افراد میں داخل ہو گا۔
ایک اہم نصیحت:
✿ اس مناسبت سے میں اپنے تمام بھائیوں کو نصیحت کرنا چاہتا ہوں کہ:
❀ یہ کوئی معمولی معاملہ نہیں ہے کہ کچھ لوگ حکومتی امداد حاصل کرنے کے لیے یا کسی اور مقصد کے لیے جھوٹے اور جعلی ناموں کا استعمال کریں۔
❀ یہ رویہ:
◈ معاملات میں خرابی پیدا کرتا ہے،
◈ جھوٹ اور فریب پر مبنی ہوتا ہے،
◈ اور ذمہ دار حکام کو دھوکا دینے کے مترادف ہے۔
✿ ہمیں ہمہ وقت یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ:
"جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈرے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے مشکلات سے نکلنے کا راستہ بنا دیتا ہے، اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتا ہے جو اس کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو۔ جو شخص اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کو اختیار کرے، اللہ تعالیٰ اس کے کام کو آسان کر دیتا ہے۔ اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور سیدھی اور سچی بات کہے، اللہ تعالیٰ اس کے عمل کو درست اور اس کے گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔”
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب