منیٰ میں رات گزارنے کا وقت: بارہ بجے روانگی کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

جو شخص رات کے بارہ بجے تک منیٰ میں قیام کرے اور پھر فجر طلوع ہونے کے بعد مکہ میں داخل ہو، تو اس کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ اگر رات کے بارہ بجے منیٰ میں قیام کا وقت آدھی رات کے بعد شمار ہوتا ہو، تو اس کے بعد منیٰ سے روانہ ہونے میں کوئی حرج نہیں۔
◈ اگرچہ یہ بات واضح ہے کہ رات اور دن کا وقت منیٰ میں گزارنا افضل ہے۔
◈ لیکن اگر بارہ بجے کا وقت آدھی رات سے پہلے شمار ہوتا ہو، تو پھر منیٰ سے باہر نہیں نکلنا چاہیے۔
◈ اس کی وجہ یہ ہے کہ منیٰ میں رات گزارنے کی شرط یہ ہے کہ رات کا زیادہ حصہ منیٰ میں ہی بسر کیا جائے، جیسا کہ ہمارے فقہاء نے اس بارے میں وضاحت فرمائی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1