سوال
کھانے یا پینے کے بغیر روزہ توڑنے کی نیت کرنے سے کیا روزہ دار کا روزہ ٹوٹ جائے گا؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ روزہ نیت اور بعض چیزوں کے ترک کرنے کا مجموعہ ہے۔ بندہ روزے کے منافی امور کو ترک کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کی نیت کرتا ہے۔ اگر وہ پختہ ارادہ کر لے کہ اس نے حقیقتاً روزہ چھوڑ دیا ہے، تو اس کا روزہ باطل ہو جائے گا۔
لیکن اگر یہ روزہ رمضان کا ہو، تو پھر بھی غروب آفتاب تک کھانے پینے سے رکنا لازمی ہے، کیونکہ جو شخص بلا عذر رمضان کا روزہ چھوڑے، اس پر لازم ہے کہ وہ کھانے پینے سے بھی رکے اور اس روزے کی قضا بھی ادا کرے۔
اگر کوئی شخص پختہ ارادہ نہ کرے اور محض تردد (شک یا غیر یقینی) رکھے، تو اس بارے میں علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے:
◈ بعض علماء کہتے ہیں کہ اس کا روزہ باطل ہو جائے گا، کیونکہ تردد اصل میں پختہ عزم کے منافی ہے۔
◈ بعض علماء کا کہنا ہے کہ روزہ باطل نہیں ہوگا، کیونکہ جب تک روزے کو توڑنے کا پختہ ارادہ نہ کیا جائے، اس وقت تک اصل نیت برقرار رہتی ہے۔
میرے نزدیک دوسرے قول کی طاقت کی وجہ سے یہی رائے راجح ہے کہ صرف تردد یا شک کی وجہ سے روزہ باطل نہیں ہوتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب