پردیس میں تعزیت اور کھانے کا انتظام: شرعی رہنمائی
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد 3: نمازِ جنازہ سے متعلق مسائل – صفحہ 136

پردیس میں تعزیت اور اموات: قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی

سوال

اگر ہمارا کوئی قریبی عزیز یا رشتہ دار پاکستان میں انتقال کر جائے تو ہم انگلینڈ میں تین دن کے لیے تعزیت کے لیے بیٹھتے ہیں، اور ان دنوں میں رشتہ داروں کی طرف سے کھانا بھی آتا ہے۔ کیا یہ عمل شریعت کے مطابق درست ہے؟ براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔

*(محمد فیاض دامانوی، بریڈفورڈ انگلینڈ)*

جواب

الحمد للہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!

نبی اکرم ﷺ کا غم کے اظہار کا طریقہ

سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ:

"جب زید بن حارثہ، جعفر، اور عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہم کی شہادت کی خبر آئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے اور آپ کے چہرے پر غم کے آثار نمایاں تھے۔”
(صحیح بخاری: 1299، صحیح مسلم: 935، ترقیم دارالسلام: 2161)

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ میت پر غم کرنے والے کا تین دن تک بیٹھنا جائز ہے، جیسا کہ نبی ﷺ کا طریقہ رہا۔

تین دن سے زیادہ سوگ کی ممانعت

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا جعفر بن ابی طالب الطیار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کے بعد ان کے اہلِ خانہ کو تین دن کی مہلت دی۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا:

"آج کے بعد میرے بھائی پر نہ رونا۔”
(سنن ابی داود: 4192، وسندہ صحیح)

اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ سوگ اور غم کی مجلس تین دن سے زیادہ جاری رکھنا جائز نہیں۔

غمزدہ خاندان کے لیے کھانا بھیجنا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"اصْنَعُوا لآلِ جَعْفَرٍ طَعَامًا، فَقَدْ أَتَاهُمْ أمْرٌ يَشْغَلُهُمْ-أَوْ أتَاهُمْ مَا يَشْغَلُهُمْ”

"آل جعفر کے لیے کھانا تیار کرو، کیونکہ ان پر ایسی بات آ گئی ہے جس نے انھیں مشغول کر دیا ہے۔”
(سنن ابی داود: 3132، وسندہ حسن، توضیح الاحکام: جلد1، صفحہ508)

اس حدیث سے یہ اصول معلوم ہوا کہ:

❀ میت کے گھر والوں کے لیے تعزیت کے موقع پر دوست و رشتہ دار کھانے کا انتظام کر سکتے ہیں۔

❀ اگر گھر والے مصروف ہوں، تو ان کے لیے کھانا پانی پہنچانا اور ان کی خدمت کرنا نہ صرف جائز بلکہ بہت بہتر عمل ہے۔

نتیجہ اور خلاصہ

ان تمام دلائل کی روشنی میں آپ کے سوال کے واضح اور شریعت پر مبنی جوابات درج ذیل ہیں:
➊ اگر آپ کے کسی قریبی عزیز یا رشتہ دار کا انتقال ہو جائے اور آپ پردیس (مثلاً انگلینڈ) میں تین دن تک سوگ کی غرض سے بیٹھیں تو یہ عمل شرعاً جائز ہے۔
➋ اگر ان تین دنوں میں دوست یا رشتہ دار تعزیت کے طور پر آپ کے لیے کھانا بھیجیں، تو یہ بھی درست اور جائز ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1