نمازِ کسوف و خسوف: واجب یا سنت؟ مکمل شرعی وضاحت
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

نمازِ کسوف و خسوف کے احکام کیا ہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازِ کسوف (سورج گرہن کی نماز) اور نمازِ خسوف (چاند گرہن کی نماز) کے متعلق جمہور اہلِ علم کا موقف یہ ہے کہ یہ سنت مؤکدہ ہے، یعنی مؤکدہ سنت کے درجے کی عبادت ہے، واجب نہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نماز کا حکم فرمایا ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اس نماز کو اضطراب اور بے چینی کے ساتھ ادا فرمایا۔ یہ نماز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیگر تمام نمازوں کے مقابلے میں زیادہ طویل اور زیادہ اہتمام کے ساتھ ادا کی، جس سے اس کی اہمیت اور عظمت ظاہر ہوتی ہے۔

بعض اہل علم کا موقف:

✿ کچھ علماء نے اس نماز کو واجبِ عین یا واجبِ کفایہ قرار دیا ہے۔

✿ ان کا استدلال یہ ہے کہ:

◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے، اور عمومی طور پر امر (حکم) وجوب پر دلالت کرتا ہے۔

◈ اس نماز کی اہمیت پر دلالت کرنے والی دیگر قرائن و شواہد بھی موجود ہیں۔

◈ کسوف و خسوف کا واقع ہونا اللہ تعالیٰ کی طرف سے کسی سزا کی وعید کے طور پر ہوتا ہے، اور یہ سزا کسی وجہ سے ممکن ہو سکتی ہے۔

◈ اس لئے بندوں پر لازم ہے کہ وہ خوف اور خشیت کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کریں، عاجزی و زاری کریں، تاکہ اللہ کی ناراضی سے بچا جا سکے۔

عقلی و نقلی دلائل کے مطابق:

✿ ان دلائل کی روشنی میں یہ موقف (کہ نمازِ کسوف و خسوف واجب ہے) زیادہ قوی اور مضبوط نظر آتا ہے۔

✿ کم از کم درجے میں بھی یہ نماز فرضِ کفایہ ضرور ہے۔ یہی رائے ہمارے نزدیک زیادہ راجح ہے۔

✿ جمہور علماء کے پاس اس نماز کے واجب نہ ہونے کی کوئی صریح دلیل موجود نہیں ہے، سوائے ایک حدیث کے جس میں ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا:

"کیا مجھ پر پانچ وقت کی نمازوں کے علاوہ بھی کوئی نماز فرض ہے؟”
تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"نہیں، سوائے اس کے کہ تم نفل نماز ادا کرو”

اس حدیث کی وضاحت:

✿ یہ حدیث عمومی طور پر اس بات کی نفی کرتی ہے کہ پانچ فرض نمازوں کے علاوہ کوئی اور نماز فرض ہو، لیکن:

◈ اس حدیث میں ان نمازوں کی نفی مراد ہے جو دن و رات میں مقررہ اوقات میں پڑھی جاتی ہیں۔

◈ جہاں تک ان نمازوں کا تعلق ہے جو کسی خاص سبب سے فرض ہوں، جیسے نمازِ کسوف و خسوف، تو یہ اس عموم میں شامل نہیں۔

◈ اس لیے اگر ان نمازوں کے فرض ہونے کا سبب موجود ہو تو ان کا وجوب بھی معتبر ہو سکتا ہے۔

خلاصہ

ہمارے نزدیک نمازِ کسوف و خسوف واجبِ عین یا کم از کم واجبِ کفایہ ضرور ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1