عید کی نماز ایک شہر میں مختلف مقامات پر پڑھنے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

ایک شہر میں مختلف جگہوں پر عید کی نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟ براہ کرم فتویٰ عطا فرمائیں، اللہ تعالیٰ آپ کو اجر و ثواب عطا فرمائے۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کسی ضرورت یا حاجت کے تحت ایک شہر میں مختلف جگہوں پر عید کے اجتماعات منعقد کیے جائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ شریعت میں بوقتِ ضرورت متعدد اجتماعات کی اجازت دی گئی ہے۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

﴿وَما جَعَلَ عَلَيكُم فِى الدّينِ مِن حَرَجٍ﴾
… سورة الحج: ۷۸
’’اور (اللہ نے) تم پر دین (کی کسی بات) میں کوئی تنگی نہیں رکھی۔‘‘

اگر مختلف جگہوں پر عید کے اجتماعات کی اجازت نہ دی جائے تو بہت سے لوگ جمعہ اور عید کی نمازوں میں شرکت سے محروم رہ جائیں گے، خاص طور پر ان مقامات پر جہاں آبادی زیادہ ہو اور اجتماع کی جگہ محدود ہو۔

نماز عید کے لیے ضرورت کی ایک واضح مثال یہ ہے کہ اگر کوئی شہر بہت بڑا ہو اور ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک جانا لوگوں کے لیے مشکل ہو جائے، تو ایسی صورت میں متعدد اجتماعات کا انعقاد جائز ہے۔

لیکن اگر ایسی کوئی ضرورت یا مجبوری نہ ہو تو عید کی نماز ایک ہی جگہ پر ادا کرنا افضل اور بہتر ہے۔

ھٰذا ما عندی والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1