نماز کے ممنوع اوقات اور تحیۃ المسجد سے متعلق شرعی حکم
سوال:
کون سے اوقات ایسے ہیں جن میں نماز پڑھنا ممنوع ہے؟ کیا نماز مغرب کے وقت تحیۃ المسجد اذان سے پہلے پڑھی جائے یا بعد میں؟ براہ کرم فتویٰ عنایت فرمائیں۔
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز کے وہ اوقات جن میں نفلی نماز پڑھنا ممنوع ہے، درج ذیل ہیں:
نماز کے ممنوع اوقات:
➊ نماز فجر کے بعد سے سورج کے طلوع ہونے تک:
◈ سورج کے ایک نیزے کے برابر بلند ہونے تک، یعنی طلوع آفتاب کے تقریباً 15 سے 20 منٹ بعد تک نماز پڑھنا ممنوع ہے۔
➋ وقتِ زوال سے تقریباً 10 منٹ پہلے:
◈ ظہر کا وقت شروع ہونے سے تقریباً دس منٹ پہلے کا وقت، جب سورج عین سر پر ہوتا ہے، اس وقت بھی نماز پڑھنا ممنوع ہے۔
➌ نماز عصر کے بعد سے لے کر سورج کے مکمل غروب ہونے تک:
◈ اس وقت کے دوران بھی کسی قسم کی نفلی نماز ادا کرنا جائز نہیں۔
تحیۃ المسجد کا حکم:
◈ تحیۃ المسجد ہر وقت ادا کی جا سکتی ہے۔
◈ جب بھی آپ مسجد میں داخل ہوں، دو رکعت نماز تحیۃ المسجد ادا کیے بغیر نہ بیٹھیں، خواہ وہ ممنوع اوقات ہی کیوں نہ ہوں۔
◈ علمائے کرام کے اقوال میں سے راجح قول یہی ہے کہ:
◈ وہ تمام نوافل جن کا کوئی خاص سبب ہو، انہیں ممنوع اوقات میں بھی پڑھا جا سکتا ہے۔
◈ مثال کے طور پر:
✿ اگر آپ نماز فجر کے بعد مسجد میں آئیں تو تحیۃ المسجد پڑھ سکتے ہیں۔
✿ اسی طرح اگر آپ نماز عصر کے بعد مسجد میں آئیں، تب بھی تحیۃ المسجد پڑھنا جائز ہے۔
✿ زوال سے پہلے بھی دو رکعت نماز پڑھی جا سکتی ہے۔
خلاصہ: دن یا رات کے کسی بھی وقت، جب بھی مسجد میں داخل ہوں، دو رکعت تحیۃ المسجد ادا کیے بغیر نہ بیٹھیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب