کیا مرزا قادیانی اہل حدیث تھا؟ تفصیلی تحقیقی جائزہ
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام) ج2ص363

مرزا غلام احمد قادیانی کون تھا؟

کیا مرزا قادیانی غیرمقلد یعنی اہلِ حدیث تھا؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر غیر مقلد سے مراد اہلِ حدیث ہے تو بعض افراد کا یہ دعویٰ کہ مرزا غلام احمد قادیانی غیرمقلد تھا، مکمل طور پر غلط اور سراسر جھوٹ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مرزا قادیانی نے نبوت کے جھوٹے دعوے سے پہلے ایک پکا تقلیدی ہونے کا ثبوت دیا۔ اس ضمن میں مختلف محققین، دیوبندی و بریلوی علماء اور خود مرزا قادیانی و اس کے متبعین کی تصریحات کی روشنی میں بیس (20) دلائل مع حوالہ جات پیش کیے جا رہے ہیں:

❖ مرزا غلام احمد قادیانی کی تقلید اور فقہی وابستگی کے بیس دلائل:

➊ فیض احمد فیض بریلوی کا بیان

  • "تحریکِ قادیانیت کے بانی کا نام مرزا غلام احمد تھا۔۔۔ جہاں تک معلوم ہوسکا ہے اُن کا آبا و اجداد حنفی المذہب مسلمان تھے اور خود مرزا صاحب بھی اپنی اوائلِ زندگی میں انہی کے قدم بہ قدم چلتے رہے۔”
    (مہر منیر سوانح حیات مہر علی شاہ گولڑوی ص165)
  • "اس وقت تک مرزا صاحب کے عقائد وہی تھے جو ایک صحیح العقیدہ سنی مسلمان کے ہونے چاہئیں۔۔۔”
    (مہر منیر ص166)

➋ محمد حیات خان بریلوی کا تبصرہ

"جہاں تک معلوم ہوسکا ان کے آبا و اجداد حنفی المذہب مسلمان تھے۔ اور خود مرزا صاحب بھی اپنی اوائلِ زندگی میں انہی کے قدم بہ قدم چلتے رہے۔”
(پیش لفظ: سیفِ چشتیائی صفحہ ت)

➌ مرزا قادیانی کا رسالہ "فتح اسلام” اور دیوبندی علماء کا مؤقف

  • مرزا نے کہا:
    "سو اے مسلمانو! اس عاجز کا ظہور ساحرانہ تاریکیوں کے اٹھانے کے لیے خدا تعالیٰ کی طرف سے ایک معجزہ ہے۔”
    (فتح اسلام ص6، دوسرا نسخہ ص7، روحانی خزائن ج3 ص1)
  • دیوبندی عالم رشید احمد گنگوہی نے لکھا:
    "ان کو مالیخولیا ہو گیا ہے۔۔۔ اور بندہ کو مخاطب بنایا ہے اور تکفیر نہیں چاہیے۔۔۔”
    (مکاتیبِ رشیدیہ ص90، مکتوب 138)
  • دلاوری دیوبندی نے بھی مرزا کو "صالح مسلمان” قرار دینے کی نسبت گنگوہی کی طرف کی۔
    (رئیس قادیان ج2 ص3، ص5)

➍ عبدالماجد دریا آبادی کی روایت اشرف علی تھانوی سے

اشرف علی تھانوی کا قول:
"توحید میں ہمارا ان کا کوئی اختلاف نہیں، اختلاف رسالت میں ہے اور اس کے بھی صرف ایک باب میں یعنی عقیدہ ختم نبوت میں۔”
(سچی باتیں ص212، طبع نفیس اکیڈمی کراچی)

➎ ڈاکٹر خالد محمود دیوبندی کا اعتراف

"مولانا غلام احمد قادیانی اور مولانا احمد رضا خاں بریلوی میں انگریز دوستی کی بناء پر اصلاحی تحریکوں کی مخالفت قدرِ مشترک تھی۔”
(مطالعہ بریلویت ج1 ص216، دارالمعارف لاہور)

➏ غازی احمد کی ملاقات مرزا ناصر احمد قادیانی سے

مرزا ناصر نے کہا:
"ہم فقہی مسلک میں امام ابوحنیفہؒ کے پیروکار ہیں۔۔۔”
(من الظلمات الی النور ص93)

➐ بشیر احمد قادری دیوبندی کی وضاحت

مرزا نے محمد حسین بٹالوی اہلِ حدیث کے خیالات پر اعتراض نہیں کیا بلکہ تائید کی۔
(ترک تقلید کے بھیانک نتائج، طبع چہارم ص47، 48)

➑ فیض احمد فیض کا خواجہ غلام فرید چشتی کے حوالے سے بیان

خواجہ صاحب نے مرزا کے بارے میں کہا:
"یہ نیک آدمی اہل سنت والجماعت سے ہے اور صراط مستقیم پر ہے۔”
(مہر منیر ص204-205)

➒ مولانا محمد داود ارشد

مرزا کے آبا و اجداد اور خود مرزا بھی حنفی المذہب تھے۔
(آفتاب گولڑہ اور فتنہ مرزائیت ص150، تحفہ حنفیہ ص527)

➓ خلیل احمد سہارنپوری دیوبندی

"ہم اور ہمارے مشائخ مرزا کے متعلق شروع میں حسنِ ظن رکھتے تھے۔۔۔”
(المہند علی المفند، سوال نمبر 26، ص268-269)

❖ مرزا قادیانی اور آلِ مرزا کی تصریحات:

➊ مرزا غلام احمد کا اہلِ حدیث سے نفرت کا اظہار

"میرا دل ان لوگوں سے کبھی راضی نہیں ہوا۔۔۔”
(ملفوظات مرزا ج2 ص515، 13 نومبر 1902ء)

➋ مرزا بشیر احمد قادیانی کی تصریح

"حضرت مسیح موعود علیہ السلام… اصولاً اپنے آپ کو حنفی ظاہر فرماتے تھے۔۔۔”
(سیرت المہدی حصہ دوم ص48، 49، فقرہ 357)

➌ حکیم نور الدین کی تصریح

"حضرت مرزا صاحب اہل سنت والجماعت خاص کر حنفی المذہب تھے۔”
(کلام امیر، ملفوظات نور حصہ اول ص54)

➍ محمد علی لاہور مرزائی کا بیان

"حضرت مرزا صاحب ابتداء سے آخر زندگی تک علی الاعلان حنفی المذہب رہے۔”
(تحریک احمدیت ص11)

➎ مرزا بشیر احمد کی مزید وضاحت

مرزا نے نورالدین کو اعلان کرنے کا کہا کہ
"میں حنفی ہوں”
(سیرت المہدی حصہ دوم ص48، فقرہ 357)

➏ اہل حدیث پر مرزا کی تنقید

"یہودیوں میں حضرت مسیح کے منکر اہلحدیث ہی تھے۔۔۔”
(کشتی نوح ص65، دوسرا نسخہ ص60، روحانی خزائن ج19 ص67)

➐ مرزا کا وہابیوں (اہل حدیث) سے اختلاف

"ہمارا مذہب وہابیوں کے برخلاف ہے۔۔۔ ہر شخص کو مرزائیت میں آنے کے بعد، پہلے حنفیت کا رنگ چڑھانا پڑتا ہے۔”
(ملفوظات قادیانی ج1 ص534، 15 اگست 1901ء)

➑ مرزائی عالم مرتضیٰ خان حسن کا بیان

"ہم بالخصوص حضرت امام ابوحنیفہ کی فقہ پر عمل پیرا ہیں۔۔۔”
(مجدد زمان بجواب دو نبی ص217، بحوالہ تحفہ حنفیہ ص525)

➒ مرزا کا اہل حدیث پر سخت اعتراض

"سخت تعجب ان لوگوں کے فہم پر ہے جو کہتے ہیں کہ ہم اہلِ حدیث اور غیرمقلد ہیں۔۔۔”
(تحفہ گولڑویہ ص121، دوسرا نسخہ ص70، روحانی خزائن ج17 ص207/حاشیہ)

➓ مرزا ناصر احمد کا جمعہ خطبہ

"ہمارا فقہ حنفی فقہ ہے۔”
(روزنامہ نوائے وقت، 11 دسمبر 1976ء)

❖ مزید شواہد

➊ مفتی محمد صادق قادیانی

"ہمارا مقابلہ اہل حدیث کے ساتھ ہوا۔۔۔”
(ذکرِ حبیب ص295، ملفوظات مرزا ج2 ص203)

➋ مرزا قادیانی کا شریعت پر مؤقف

"میرے نزدیک اگر کسی مسئلہ میں قرآن و حدیث نہ ہو تو حنفی مذہب پر عمل کیا جائے۔”
(روحانی خزائن ج19 ص67)

📌 نتیجہ

ان تمام دلائل اور حوالہ جات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ:

  • مرزا غلام احمد قادیانی اہلِ حدیث یا غیرمقلد نہیں تھا۔
  • وہ شروع سے حنفی المسلک تھا اور اپنی نسبت دیوبندی و بریلوی مکاتبِ فکر کے ساتھ رکھتا تھا۔
  • دیوبندی و بریلوی علماء نے ابتدا میں اسے "صالح مسلمان” اور "مولانا” کہا۔
  • خود مرزا قادیانی، اس کے خلفاء اور متبعین نے بھی اسے حنفی تسلیم کیا۔
  • اہلِ حدیث سے اس کا شدید اختلاف اور نفرت اس کے کلام اور ملفوظات سے صاف ظاہر ہے۔

لہٰذا مرزا قادیانی کو اہلِ حدیث یا غیرمقلد کہنا سراسر جھوٹ اور بہتان ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1