خرچہ نہ دینے والے شوہر سے طلاق کا شرعی حکم
ماخوذ : فتاوی علمیہ (توضیح الا حکام)

خرچہ نہ دینے والے شوہر سے طلاق کا مسئلہ

سوال:

ایسی صورت میں کیا کیا جائے کہ بیوی جاب کرتی ہے اور پورے گھر کا خرچہ اٹھاتی ہے، جبکہ شوہر کوئی کام نہیں کرتا اور اکثر جھگڑتا رہتا ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی شریعت کے مطابق گھر کے اخراجات پورا کرنا شوہر کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ عورت کا فطری اور شرعی فریضہ یہ ہے کہ وہ گھر کی دیکھ بھال کرے، نہ کہ مالی بوجھ اٹھائے۔ ایک شوہر جو اپنی بیوی اور بچوں کو خرچہ نہیں دیتا، سخت گناہگار ہے۔ قرآن مجید میں مرد پر واضح طور پر یہ فریضہ عائد کیا گیا ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کی کفالت کرے۔

قرآن کریم کی روشنی میں:

ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

﴿وَعَلَى الْمَوْلُودِ لَهُ رِ‌زْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُ‌وفِ ۚ لَا تُكَلَّفُ نَفْسٌ إِلَّا وُسْعَهَا…٢٣٣﴾
سورة البقرة
ترجمہ: *اور دودھ پلانے والی ماؤں کا کھانا اور پہننا دستور کے مطابق بچے کے باپ پر لازم ہے، کسی جان کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہ دی جائے۔*

ایک اور جگہ ارشاد فرمایا:

﴿وَعَاشِرُ‌وهُنَّ بِالْمَعْرُ‌وفِ…١٩﴾
سورة النساء
ترجمہ: *اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سے برتاؤ کرو۔*

نبی کریم ﷺ کی حدیث:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

خير متاع الدنيا المراة الصالحة
(مسلم: 1467)
ترجمہ: *دنیا کی بہترین دولت ایک نیک بیوی ہے۔*

شوہر کی شرعی ذمہ داری:

قرآن و حدیث میں بارہا اس بات کا حکم دیا گیا ہے کہ مرد اپنی بیوی اور بچوں کی ضروریات پوری کرے۔ ان کی خوراک، رہائش، لباس اور دیگر اخراجات کی ذمہ داری مرد پر ہے۔ اگر کوئی مرد اس ذمہ داری کو ادا نہیں کرتا تو وہ روزِ قیامت اللہ تعالیٰ کے حضور جوابدہ ہوگا۔

شوہر کی عدم ادائیگی کی صورت میں بیوی کا کیا حق ہے؟

اگر شوہر اپنی شرعی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا، تو ایسی صورت میں بیوی کو حق حاصل ہے کہ وہ اس سے علیحدگی اختیار کرے۔ یہ ایک معقول اور جائز وجہ ہے جس کی بنیاد پر طلاق لی جا سکتی ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1