قرآن مجید کو حمام میں لے جانے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

حمام میں قرآن مجید لے کر جانے کے بارے میں کیا شرعی حکم ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کرام کا کہنا ہے کہ انسان کے لیے یہ عمل جائز نہیں کہ وہ قرآن مجید کو حمام میں لے کر جائے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ:

❖ قرآن مجید کا ادب اور احترام لازم ہے۔
❖ قرآن مجید کو ایسی جگہ لے جانا نامناسب اور خلافِ ادب ہے جہاں اس کی توہین یا بے ادبی کا امکان ہو۔
❖ حمام جیسی جگہیں، جہاں نجاست اور گندگی کا ماحول ہوتا ہے، قرآن مجید کے وقار اور احترام کے خلاف ہیں۔

لہٰذا، قرآن مجید کو ایسی جگہ لے جانا جہاں اس کی بے حرمتی کا اندیشہ ہو، شرعاً درست نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1