وضو کی جگہ برہنگی کے ساتھ پیشاب کرنے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

وضو کے مقامات پر پیشاب کرنے اور برہنگی کے متعلق شرعی حکم

سوال:

وضو کے ان مقامات پر پیشاب کرنے کا کیا حکم ہے جہاں انسان برہنہ ہو جاتا ہو، جبکہ کوئی دوسرا شخص بھی اسے دیکھ سکتا ہو؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

برہنہ ہونے کا حکم:

اسلام میں کسی ایسے مقام پر برہنہ ہونا جس سے انسان کا ستر ظاہر ہو اور اسے وہ افراد دیکھ سکیں جن کے لیے دیکھنا جائز نہیں، جائز نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص وضو کے لیے مخصوص مقام پر پیشاب کرتے ہوئے اس طرح برہنہ ہو جائے کہ دوسرے لوگ اس کی برہنگی کا مشاہدہ کریں، تو ایسا کرنا گناہ ہے۔

فقہاء کا مؤقف:

فقہاء رحمہم اللہ نے اس صورت میں یہ حکم بیان فرمایا ہے کہ:

اگر ایسی جگہ ہو جہاں برہنگی کی وجہ سے دوسرے افراد انسان کو دیکھ سکیں تو استنجا کرنے کے بجائے ڈھیلے استعمال کرنا واجب ہو جاتا ہے۔

یعنی انسان ایسی جگہ جائے جہاں دوسروں کی نظر نہ پڑے اور پتھر، ٹشو پیپر یا کوئی اور ایسی چیز استعمال کرے جو پاکی حاصل کرنے کے لیے شرعاً جائز ہو۔

کم از کم تین مرتبہ یا اس سے زائد صفائی کرے یہاں تک کہ نجاست کے اثرات ختم ہو جائیں اور مقام طہارت ہو جائے۔

وجہِ وجوب:

فقہاء نے اس عمل کو واجب قرار دینے کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ:

لوگوں کے سامنے ستر کا ظاہر ہونا حرام ہے۔

اور جب کسی حرام فعل سے بچنے کا واحد ذریعہ کوئی عمل ہو، تو وہ عمل واجب ہو جاتا ہے۔

نتیجہ:

کسی شخص کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ استنجا کے لیے لوگوں کے سامنے اپنا ستر ظاہر کرے۔

بلکہ اسے چاہیے کہ ایسی جگہ جائے جہاں کوئی اسے نہ دیکھے اور وہاں ستر کی حفاظت کے ساتھ پاکی حاصل کرے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1