قرآن سے لڑکی کی شادی کا شرعی حکم اور دینی انجام
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)، جلد 2، صفحہ 189

سوال

کیا قرآن پاک سے لڑکی کی شادی جائز ہے؟ ایسے افراد جو اپنی بیٹیوں کی شادی قرآن سے کرتے ہیں تاکہ دولت محفوظ رہے، ان کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ اس عمل کی وجہ سے اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  • قرآن کے ساتھ لڑکی کی شادی کرنا ایک انتہائی باطل، مردود اور اسلام مخالف عمل ہے۔
  • ❀ یہ نہ صرف اسلامی شریعت کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ قرآن مجید اور دین اسلام کا تمسخر اور مذاق ہے۔
  • ❀ اگر کسی شخص پر حجت قائم کر دی جائے (یعنی اس پر واضح طور پر دلیل پیش کی جائے کہ یہ عمل باطل ہے) اور پھر بھی وہ اس عمل کے جواز کا قائل رہے، تو اس کا اسلام مشکوک ہو جاتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1