کفار کے ساتھ کام کرنے کے متعلق رہنمائی
سوال:
فضیلۃ الشیخ! ایک شخص کفار کے ساتھ کام کرتا ہے، آپ اسے کیا نصیحت فرمائیں گے؟
جواب:
الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے مسلمان بھائی کے لیے جو کفار کے ساتھ کام کرتا ہے، ہم درج ذیل نصیحت کرتے ہیں:
بہتر متبادل تلاش کرنے کی تلقین
◈ یہ کوشش کرے کہ کوئی ایسا پیشہ یا کام تلاش کرے جس میں کام کرنے والوں میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں اور غیر مسلموں میں سے کوئی شامل نہ ہو۔
◈ اگر یہ ممکن ہو تو یہی بہتر ہے کہ وہ ایسی جگہ پر کام کرے جہاں صرف مسلمان ہوں۔
مجبوری کی صورت میں گنجائش
◈ اگر کوئی متبادل میسر نہ ہو اور مجبوری ہو تو ایسی حالت میں کفار کے ساتھ کام کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
◈ شرط یہ ہے کہ:
➊ مسلمان صرف اپنے کام سے کام رکھے۔
➋ کافر بھی صرف اپنے کام سے مطلب رکھے۔
➌ مسلمان کے دل میں کفار کی محبت، دوستی اور مودت کا جذبہ نہ ہو۔
شرعی آداب کی پابندی
◈ ایسا شخص سلام کرنے اور جواب دینے سمیت دیگر تمام امور میں شریعت کی مکمل پابندی کرے۔
◈ کفار کے جنازوں میں شرکت نہ کرے۔
◈ ان کی عیدوں اور مذہبی تقاریب میں شریک نہ ہو۔
◈ انہیں ان کے تہواروں پر مبارک باد نہ دے۔
دعوتِ اسلام کی کوشش
◈ اپنی استطاعت کے مطابق ایسے غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کی کوشش بھی کرتا رہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب