عیسائیوں کا تیسرا سوال اور اس کا مدلل جواب
سوال:
(تیسرا اور آخری سوال): آپ کے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کا نکاح کس شریعت کے تحت ہوا اور نکاح کس نے پڑھایا؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت سے قبل، عرب کے کچھ افراد دینِ ابراہیمی پر قائم تھے، جبکہ دیگر افراد شرک اور کفر کے گڑھے میں گرے ہوئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح دینِ ابراہیمی کے مطابق ہوا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ صرف نبوت کے بعد بلکہ نبوت سے پہلے بھی شرک، کفر اور گناہوں سے بالکل پاک، معصوم اور ہر طرح کی برائی سے دور تھے۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح آپ کے چچا سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے پڑھایا تھا۔ اس بارے میں امام محمد بن اسحاق بن یسار المدنی (متوفی ۱۵۱ھ) نے اپنی کتاب ’’السیرۃ النبویۃ‘‘ (صفحہ ۱۳۰) میں ذکر کیا ہے۔
تنبیہ:
نکاح کے لیے بنیادی شرائط درج ذیل ہیں:
◈ ایجاب و قبول (رضامندی)
◈ حق مہر
◈ ولی کی موجودگی
◈ دو گواہوں کا ہونا
یہی وجہ ہے کہ جب غیر مسلم حضرات اسلام قبول کرتے ہیں اور کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جاتے ہیں، تو ان کے پہلے سے قائم نکاح کو دوبارہ پڑھانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
اب ہماری طرف سے عیسائیوں سے تین سوالات:
پولسی کو رسول ماننے والے عیسائیوں کے تین سوالات کے جوابات دینے کے بعد، اب ہم عیسائی حضرات (چاہے وہ کیتھولک ہوں، آرتھوڈوکس ہوں یا پروٹسٹنٹ) سے تین سوالات کے جواب کا مطالبہ کرتے ہیں:
پہلا سوال:
پولسی رسول کے نام سے منسوب خط، کرنتھیوں کے نام پہلے خط میں لکھا ہے:
’’کیونکہ خدا کی بیوقوفی آدمیوں کی حکمت سے زیادہ حکمت والی ہے اور خدا کی کمزویر آدمیوں کے زور سے زیادہ زور آور ہے۔‘‘
(کرنتھیوں: ۱ ب۱ فقرہ: ۲۵، عہد نامۂ جدید، صفحہ ۱۵۴)
سوال:
عیسائیوں کے نزدیک کیا خدا کی ذات میں بیوقوفی اور کمزوری پائی جاتی ہے؟ کیا یہ بات ایک قادر و علیم، حکیم و عظیم ذات کے شایانِ شان ہے؟
دوسرا سوال:
پولسی رسول کے مطابق سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو صلیب پر چڑھایا گیا۔ وہ لکھتا ہے:
’’مسیح جو ہمارے لئے لعنتی بنا اس نے ہمیں مول لیکر شریعت کی لعنت سے چھڑایا کیونکہ لکھا ہے کہ جو کوئی لکڑی پر لٹکایا گیا وہ لعنتی ہے۔‘‘
(گلتیوں کے نام پولس کا خط، باب ۳، فقرہ ۱۳، عہد نامۂ جدید، صفحہ ۱۸۰)
سوال:
کیا حضرت عیسیٰ مسیح علیہ السلام کے لیے ”لعنتی“ کا لفظ استعمال کرنا درست ہے؟ کیا یہ اللہ کے نبی اور معصوم شخصیت کی توہین نہیں؟
تیسرا سوال:
مسیحیوں کی الہامی کتاب ’’پیدائش‘‘ میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں لکھا ہے:
”خداوند ممرے کے بلوطوں میں اُسے نظر آیا… اور کیا دیکھتا ہے کہ تین مرد اُسکے سامنے کھڑے ہیں… وہ اُن کو دیکھ کر… زمین تک جھکا… کہ اے میرے خداوند اگر مجھ پر آپ نے کرم کی نظر کی ہے تو اپنے خادم کے پاس سے چلے نہ جائیں… پھر اُس نے مکھن اور دودھ اور اُس بچھڑے کو جو اُس نے پکوایا تھا لیکر اُن کے سامنے رکھا… اور انہوں نے کھایا…“
(پیدائش باب ۱۸، فقرہ ۱ تا ۲۶، بائبل مقدس، صفحہ ۱۷، شائع کردہ: بائبل سوسائٹی، انارکلی لاہور)
سوالات:
➊ کیا خدا کو معلوم نہیں تھا کہ سدوم اور عمورہ والے کتنے سنگین جرائم کر رہے ہیں، حتیٰ کہ اسے خود جا کر تحقیق کرنی پڑی؟
➋ کیا خدا تعالیٰ دودھ، مکھن، گوشت اور روٹیاں کھاتا ہے؟
➌ کیا ایسا خدا جو انسانی صفات و عادات رکھتا ہو، واقعی الہامی اور قابلِ پرستش ہو سکتا ہے؟
نتیجہ:
اگر عیسائی حضرات ان سوالات کا معقول، مدلل اور واضح جواب دینے سے قاصر ہیں، تو پھر عہد نامۂ قدیم اور جدید کے موجودہ مطبوعہ نسخوں کو آسمانی اور الہامی کتابیں قرار دینا کس دلیل کی بنیاد پر درست ہو سکتا ہے؟
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب