دیواروں پر تصویریں لٹکانے اور تصویر والے کپڑے پہننے کا شرعی حکم
سوال:
ایسے کپڑے پہننے کا کیا حکم ہے جن پر انسان یا حیوان کی تصویر بنی ہو؟ اسی طرح دیواروں پر تصاویر لگانے کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلامی تعلیمات کی روشنی میں کسی بھی انسان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ ایسے کپڑے پہنے جن پر کسی انسان یا جانور کی تصویر بنی ہوئی ہو۔ اس میں کوئی فرق نہیں کہ تصویر پورے جسم کی ہو یا صرف چہرے کی، یہ عمل شرعاً ناپسندیدہ ہے۔
اسی طرح وہ سرخ یا سفید رومال، چادر یا کوئی اور کپڑا اوڑھنا بھی جائز نہیں جس پر انسانی یا حیوانی تصویر ہو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ میں تصویر کے حوالے سے سخت وعید آئی ہے۔
حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم:
«اِنَّ الْمَلَائِکَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيْهِ صُوْرَةٌ»
(صحیح البخاري، اللباس، باب من کره القعود علی الصور، ح: ۵۹۵۸ وصحیح مسلم، اللباس والزينة، باب تحریم تصوبر صورة الحيوان، ح:۲۰۱۶)
ترجمہ:
"یقیناً فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر موجود ہو۔”
تصویروں کو محفوظ رکھنا بھی ممنوع ہے:
لہٰذا کسی بھی مسلمان کو یادگار یا کسی اور مقصد کے لیے تصاویر اپنے پاس نہیں رکھنی چاہئیں۔ چاہے وہ تصاویر دیوار پر لٹکائی گئی ہوں، کسی البم میں محفوظ ہوں یا کسی اور طریقے سے رکھی گئی ہوں، ان سب کی موجودگی گھر میں رحمت کے فرشتوں کی آمد کو روک دیتی ہے۔
ایسے تمام افراد کو چاہیے کہ وہ ان تصاویر کو تلف کر دیں، کیونکہ فرشتوں کی آمد نہ ہونے کی وجہ سے اہل خانہ کئی روحانی برکات سے محروم ہو سکتے ہیں۔ اس بارے میں مذکورہ بالا صحیح حدیث واضح اور کافی دلیل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب