کیا جہنمیوں کی اکثریت عورتوں پر مشتمل ہوگی؟
سوال:
کیا یہ بات درست ہے کہ جہنم میں داخل ہونے والوں کی اکثریت عورتوں پر مشتمل ہوگی؟ اگر ہاں، تو اس کی وجہ کیا ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات درست ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حقیقت کو بیان فرمایا ہے کہ جہنم میں داخل ہونے والوں میں عورتیں زیادہ ہوں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
«يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ! تَصَدَّقْنَ فَاِنِّیْ رأيتکنَّ اَکْثَرَ اَهْلِ النَّارِ»
"اے عورتوں کے گروہ! صدقہ کیا کرو، میں نے جہنم میں تم کو اکثریت میں دیکھا ہے۔”
(صحیح البخاری، الحیض، باب ترك الحائض الصوم، ح: ۳۰۴، وصحیح مسلم، الایمان، باب بیان نقصان الایمان بنقص الطاعات… ح: ۷۹)
عورتوں کے اشکال کا جواب:
جب عورتوں نے اس بات پر تعجب کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا:
"یا رسول اللہ! ایسا کیوں ہے؟”
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے فرمایا:
«تُکْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ»
"تم کثرت سے لعنت کرتی ہو اور شوہر کی نافرمانی یا ناشکری کرتی ہو۔”
(صحیح البخاری، الحیض، باب ترك الحائض الصوم، ح: ۳۰۴، وصحیح مسلم، الایمان، باب بیان نقصان الایمان بنقص الطاعات… ح: ۷۹)
جہنم میں عورتوں کی اکثریت کی وجوہات:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارے میں واضح دلائل دیے ہیں کہ عورتوں کی اکثریت جہنم میں کیوں جائے گی:
❀ وہ کثرت سے لعنت اور بدزبانی کرتی ہیں۔
❀ وہ شوہر کی نافرمانی یا ناشکری کرتی ہیں۔
یہ اخلاقی کمزوریاں اور عملی کوتاہیاں ان کے جہنم میں جانے کا سبب بنیں گی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب