ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام
بچپن میں فوت ہونے والے بچوں کا انجام
سوال:
مومنوں اور مشرکوں کے فوت ہو جانے والے چھوٹے بچوں کا انجام کیا ہوگا؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مومنوں کے چھوٹے بچوں کا انجام:
- ❀ وہ جنت میں داخل ہوں گے کیونکہ وہ اپنے والدین کے تابع ہوتے ہیں۔
- ❀ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَالَّذينَ ءامَنوا وَاتَّبَعَتهُم ذُرِّيَّتُهُم بِإيمـنٍ أَلحَقنا بِهِم ذُرِّيَّتَهُم وَما أَلَتنـهُم مِن عَمَلِهِم مِن شَىءٍ كُلُّ امرِئٍ بِما كَسَبَ رَهينٌ﴾
… سورة الطور: 21
’’اور جو کچھ لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی (راہ) ایمان میں ان کے پیچھے چلی، ہم ان کی اولاد کو بھی (جنت میں) ان کے درجے تک پہنچا دیں گے اور ان کے اعمال میں سے کچھ کم نہ کریں گے۔ ہر شخص اپنے اعمال کے عوض، جو اس نے کمائے ہیں، گروی ہے۔‘‘
غیر مسلم والدین کے بچوں کا انجام:
- ❀ یعنی وہ بچے جو مشرکین یا غیر مسلم والدین سے پیدا ہوئے ہوں۔
- ❀ ان کے بارے میں سب سے زیادہ درست قول یہی ہے کہ:
”اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے کہ اگر وہ زندہ رہتے تو وہ کیسے اعمال کرتے۔“
- ❀ دنیاوی احکام کے لحاظ سے وہ اپنے والدین کے تابع ہوتے ہیں۔
- ❀ آخرت کے معاملات میں ان کا فیصلہ صرف اللہ تعالیٰ کے علم میں ہے۔
(صحیح البخاري، الجنائز، باب ما قیل فی الاولاد المشرکین، حدیث: ۱۳۸۴)
دنیاوی احکام کے لحاظ سے ان بچوں کا حکم:
- ❀ ان بچوں کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو مشرکین کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
- ❀ یعنی:
- ◈ انہیں غسل نہیں دیا جائے گا۔
- ◈ کفن نہیں دیا جائے گا۔
- ◈ ان کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔
- ◈ انہیں مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہیں کیا جائے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب