کیا امام مالک کے نزدیک تراویح کی رکعات گیارہ تھیں؟
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ جلد 1 – اصول، تخریج اور تحقیقِ روایات – صفحہ 670

سوال:

تعداد رکعاتِ تراویح
اعظمی دیوبندی صاحب نے لکھا ہے:

"حاصل یہ کہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا قول گیارہ رکعت کا ہے۔ (بشرطیکہ وہ ثابت بھی ہو) دوسرا بیس (20) کا۔ ان کے متبعین میں فقط ایک شخص گیارہ رکعت کے قائل تھے اور وہ ابو بکر بن العربی ہیں۔”
(رکعاتِ تراویح، صفحہ 14)

سوال پوچھا گیا ہے کہ کیا یہ دعویٰ درست ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علامہ ابو العباس احمد بن عمر بن ابراہیم القرطبی رحمۃ اللہ علیہ المالکی (متوفی 656ھ) نے لکھا ہے:

"وقال الشافعي عشرون ركعة وقال كثير من اهل العلم احدي عشرة ركعة اخذا بحديث عائشه المتقدم”

ترجمہ:
"امام شافعی نے بیس رکعتیں کہی ہیں، اور بہت سے اہل علم نے گیارہ رکعتیں کہی ہیں، انہوں نے یہ فیصلہ اُم المؤمنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی سابقہ حدیث کی بنیاد پر کیا ہے۔”

(المعجم لما أشكل من تلخيص كتاب مسلم، جلد 2، صفحات 389-390، تحت حدیث 639)

علامہ ابو العباس کے بارے میں ابن العماد کا بیان

"المالكي المحدث الشاهد نزيل الأسكندرية كان من كبار الأئمة”

ترجمہ:
"مالکی، محدث، گواہ، اسکندریہ کے رہائشی اور بڑے ائمہ میں سے تھے۔”

(شذرات الذہب، جلد 5، صفحہ 274)
(حوالہ: ہفت روزہ الاعتصام، لاہور، 27 جون 1997ء)

ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1