غائبانہ نماز جنازہ کا حکم اور اس کے شرعی اصول
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الجنائز – صفحہ 534

غائبانہ نماز جنازہ کا حکم

سوال

غائبانہ نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟ یہ کن حالات میں پڑھا جائے گا؟
(ایک سائل)

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غائبانہ نماز جنازہ کا ثبوت

◈ نجاشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور شہدائے اُحد کا غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا ثابت ہے۔
(دیکھئے: صحیح بخاری: 1317، صحیح مسلم: 952)

غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے کا جواز

◈ حسب ضرورت غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے۔
◈ اسے معمول نہیں بنانا چاہیے جیسا کہ دیگر نصوص سے واضح ہوتا ہے۔
واللہ اعلم۔
(حوالہ: شہادت، جنوری 2000ء)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1