قبروں کو پختہ بنانے کی ممانعت: 3 شرعی دلائل کے ساتھ
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد 1، کتاب الجنائز، صفحہ 528

پکی قبریں بنانا منع ہے

سوال

ہمارے علاقے میں تقریباً ہر قبر پکی ہے۔ کیا قبر پکی کرنے کی کوئی دلیل ہے؟
(حاجی نذیر خان، دامان حضرو)

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبر کو پکی (مضبوط) کرنے کی کوئی دلیل شریعت میں موجود نہیں ہے۔ بلکہ صحیح حدیث میں صراحت سے آیا ہے کہ:

قال نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يجصص القبر وأن يقعد عليه وأن يبنى عليه

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر پکی کرنے سے، اس پر بیٹھنے سے اور اس پر عمارت بنانے سے منع فرمایا۔
(صحیح مسلم: 870، ترقیم دارالسلام: 2245)

فقہی مسلک

امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور جمہور علماء کا بھی یہی مسلک ہے کہ قبر کو پکا کرنا مکروہ (حرام) ہے۔

مزید تفصیل کے لیے مراجع

شرح صحیح مسلم للنووی (جلد 1، صفحہ 312، درسی نسخہ)
الموسوعۃ الفقہیہ (جلد 32، صفحہ 250)
"بدعات کا شرعی پوسٹ ماٹم” صفحہ 436 (الحدیث: 61)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1