قبر کے سرہانے آگ جلانے کی ممانعت کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد1، کتاب الجنائز، صفحہ527

قبر کے سرہانے آگ جلانے کا حکم

سوال

قبر کے سرہانے آگ جلانا منع ہے

جب میت کو دفن کر کے آتے ہیں تو رات کو اس کی قبر کے سرہانے آگ جلاتے ہیں۔ کیا یہ آگ جلانا جائز ہے؟
(سوال از: حاجی نذیر خان، دامان حضرو)

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کو دن میں دفن کرنے کے بعد رات کو اس کی قبر کے سرہانے آگ جلانا کسی شرعی دلیل سے ثابت نہیں ہے۔ اس لیے ایسا کرنا بدعت ہے۔

دلیل:

مشہور ثقہ تابعی امام سعید بن ابی سعید المقبری رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ:

> سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی وفات کے بعد آگ لے جانے سے منع فرمایا تھا۔
(موطا امام مالک رحمۃ اللہ علیہ 1/226، حدیث نمبر 532، وسند صحیح)

وضاحت:

یعنی سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے رشتہ داروں اور متعلقین کو وصیت فرمائی تھی کہ:

> میرے مرنے کے بعد میرے ساتھ آگ لے کر نہ جانا۔
(الحدیث:61)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1