مولانا مودودی سے متعلق 12 علمی اختلافات کی وضاحت
ماخوذ: فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری، جلد 1، صفحہ 86

سوال

مولانا مودودی کون ہیں؟ کیا ان کی جماعت دین میں کوئی نئی جماعت ہے؟ وہ شیعہ ہیں یا سنی؟ ان سے میل جول، نکاح و جنازہ کیسا ہے؟ اگر ان کے عقائد شرکیہ یا کفریہ ہیں تو وہ کیا ہیں؟

سوال کنندہ: محمد ذکی، واچ لیفٹ، لکیج اینڈ ڈبلیو آر، دہلی جنکشن اسٹیشن، دہلی

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مولانا مودودی کی شخصیت اور تحریک کا تعارف

◈ یہ امر تعجب انگیز ہے کہ آپ جماعت اسلامی کے مرکز کے قریب رہنے کے باوجود اس کے بانی مولانا ابو الاعلیٰ مودودی (مدیر ترجمان القرآن، دارالاسلام، پٹھان کوٹ، پنجاب) اور ان کی تحریک اقامت دین کے اغراض و مقاصد سے ناواقف ہیں۔
◈ یا ممکن ہے آپ ہماری رائے اور خیالات جاننے کے لیے اس انداز میں سوال کر رہے ہوں کہ گویا آپ ان سے ناواقف ہیں۔

جماعت اہل حدیث اور مودودی تحریک کا موازنہ

◈ جو شخص جماعت اہل حدیث کے عقائد و مسلک سے مکمل طور پر آگاہ ہو، اس کے لیے مودودی تحریک کے لٹریچر کا مطالعہ کرکے یہ سمجھنا بالکل آسان ہے کہ اس تحریک کا نصب العین اہل حدیث مسلک سے کہاں تک میل کھاتا ہے۔

مولانا مودودی کا عقیدہ اور فکری مقام

◈ ہمارے نزدیک مولانا مودودی سنی المذہب، صحیح العقیدہ، موحد مسلمان ہیں۔
◈ وہ دین میں اجتہادی بصیرت رکھنے والے متکلم، مفسر اور عالم دین ہیں۔
◈ ان کی جماعت کوئی نئی دینی جماعت نہیں، جس طرح جماعت اہل حدیث کوئی نیا فرقہ نہیں۔
◈ تحریک اقامت دین اور اس کے مقاصد سے ہمیں اصولی اختلاف نہیں، البتہ کچھ علمی و غیر علمی آراء سے اختلاف ضرور ہے۔

مولانا مودودی کی آراء جن سے اختلاف ہے

مولانا مودودی کی بعض ذاتی تحقیقی آراء جن سے ہمیں اختلاف ہے، درج ذیل ہیں:
درایت یعنی عقل کو روایت کی صحت کے معیار کے طور پر پیش کرنا (تفہیمات میں مسلک اعتدال کے تحت)
مسئلہ اعفاء اللحیۃ
➌ سنت اور عادت کے درمیان فرق کی توضیح
مسئلہ ظہور مہدی
خروج دجال کی احادیث کی تاویل
قراۃ فاتحہ خلف الامام کا مسئلہ
آمین کہنے کا مسئلہ
رفع یدین کا مسئلہ
بندوق سے شکار کے حلال ہونے کا فتویٰ
غزوہ بدر کے قیدیوں سے متعلق جامع ترمذی کی روایت قبول کرنے میں تامل
صحیح حدیث کو رد کرنا اگر بظاہر قرآن سے متصادم ہو، جیسے حضرت ابراہیمؑ کے تین جھوٹ والی روایت
◈ رسالہ "دینیات” میں "فقہ” کے تحت ایک عبارت

مزید گہرے مطالعے سے دیگر امور بھی نکل سکتے ہیں جن سے اختلاف ہو۔

ان آراء کی بنیاد پر فتویٰ دینا جائز نہیں

◈ ان آراء پر مولانا مودودی کو کافر، فاسق، خارجی یا گمراہ کہنا سخت زیادتی اور جہالت ہے۔

علامہ ابن القیم فرماتے ہیں:

"إن من رد الخبر الصحيح اعتقاداً لغلط الناقل أو كذبه… فإنه لا يكفر بذلك ولا يفسق…”
(الصواعق المرسلة، جلد 2، صفحہ 270)

خلافت و ملوکیت کے متعلق

◈ مولانا مودودی کی کتاب "خلافت و ملوکیت” پر تنقیدیں دیکھی گئی ہیں۔
◈ حضرت عثمانؓ اور حضرت معاویہؓ پر ان کی تنقیدات غلط ہیں اور اہل حدیث علما ان سے متفق نہیں۔
◈ سنجیدہ اہل حدیث علما اس قسم کے مباحث سے گریز کرتے ہیں اور گہرے مطالعے کے عادی نہیں، اس پر افسوس ہے۔

مشورہ

◈ اصل کتاب اور حوالہ جات کا تقابلی مطالعہ کریں۔
◈ ہر الزام و تنقید کو غیرجانبدارانہ انداز میں جانچیں۔
◈ صحابہ کرام کی زندگی کو قرآن و سنت کی روشنی میں دیکھنے کی کوشش کریں۔

طباعت و اشاعت کے حوالے سے مشورہ

◈ اگر آپ نے اس موضوع پر کتاب لکھی ہے تو مولوی عبد الجلیل رحمانی سے رابطہ کریں۔
◈ ان سے ملاقات کا بندوبست علی گڑھ میں ممکن ہے۔
◈ ادارۃ المصنفین سے اشاعت کی امید رکھی جا سکتی ہے، بشرطیکہ جماعت اسلامی کے مخصوص لٹریچر اور اصطلاحات سے اجتناب کیا گیا ہو۔

حدیث حضرت سلیمان علیہ السلام کے حوالے سے

◈ حدیث میں بیان کردہ واقعہ کو خلاف عقل کہنا درست نہیں۔
◈ انبیاء کرام کے ساتھ خاص معجزات کا وقوع معمول کی بات ہے۔
◈ حضرت داؤدؑ زبور کو مختصر وقت میں ختم کر لیتے تھے۔

"پس حدیث میں حضرت سلیمانؑ کے متعلق جو بات بیان ہوئی ہے، اس کا وقوع عقلاً ناممکن نہیں…”
(مکاتیب شیخ رحمانی بنام مولانا امین اثری، ص: 144-145)

ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1