ماخوذ : فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری، جلد 1، صفحہ 76
تعریفِ "وہابی” – ایک تحقیقی وضاحت
ابتدائی تعارف
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلامی اصول و قواعد کی روشنی میں، "وہابی” اس شخص کو کہا جانا چاہیے جو مجددِ ملت، شیخ الاسلام حضرت محمد بن عبدالوہاب نجدی رحمۃ اللہ علیہ (1115ھ/1206ھ/1792ء) کے نظریات اور اصلاحی تحریک کا پیروکار ہو۔ جیسے کہ:
- ◈ امام مالکؒ کے پیروکاروں کو "مالکی”
- ◈ امام شافعیؒ کے ماننے والوں کو "شافعی”
- ◈ امام احمد بن حنبلؒ کے پیروکاروں کو "حنبلی”
- ◈ امام ابو حنیفہؒ کے ماننے والوں کو "حنفی”
کہا جاتا ہے، اسی اصول پر جو شخص حضرت محمد بن عبدالوہاب نجدیؒ کے افکار و نظریات کا حامل ہو، اسے "وہابی” کہنا چاہیے۔
"وہابیت” کی مخالفت اور اس کے اسباب
سیاسی اغراض اور پروپیگنڈا
حضرت محمد بن عبدالوہاب نجدیؒ کی تحریکِ توحید کے مخالفین نے:
- ◈ سیاسی مقاصد کے لیے اس تحریک کو بدنام کیا
- ◈ "وہابیت” اور "وہابی” کو خوفناک صورت میں دنیا کے سامنے پیش کیا
- ◈ مقصد یہ تھا کہ دنیا بھر کے مسلمان اس تحریک سے نفرت کرنے لگیں
ہندوستانی تناظر
- ➊ پہلا دور:
- ◈ "وہابیت” کا نام حضرت سید احمد شہیدؒ (1201ھ-1246ھ) اور مولانا اسمعیل شہیدؒ کی تحریک پر لگایا گیا
- ◈ حالانکہ ان کی تحریک کا نجد کی "وہابیت” سے کوئی تعلق نہیں تھا
- ➋ دوسرا دور:
- ◈ "وہابیت” اور "وہابی” کا مفہوم بن گیا: برطانوی استعمار کے خلاف بغاوت کرنے والا مسلمان
- ◈ مسلمانوں پر اس بنیاد پر ظلم و ستم ہوئے
- ➌ تیسرا (موجودہ) دور:
- ◈ "وہابیت” کا مطلب بنا: شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب کی تعلیمات کی اتباع اور "تقویۃ الایمان” کا مطالعہ
- ◈ اہلِ حدیث حضرات کو بدنام کرنے کے لیے بریلوی حنفیوں کی طرف سے جھوٹے الزامات لگائے گئے
حقیقت اہلِ حدیث کی
- ◈ اہلِ حدیث کسی امام یا بزرگ کے مقلد نہیں ہوتے
- ◈ وہ صرف قرآن و حدیث کو بنیاد مانتے ہیں
- ◈ ان کا مقصد:
- ❀ توحید کی دعوت دینا
- ❀ بدعات سے اجتناب
- ❀ تقلیدِ شخصی سے کنارہ کشی
لہٰذا، اہلِ حدیث کو "وہابی” کہنا ظلم صریح ہے۔
"وہابیت” اور درود و شفاعت پر اعتراضات کا رد
الزامات
اہلِ حدیث پر درج ذیل الزامات لگائے گئے:
- ➊ منکرِ شفاعت ہونا
- ➋ آں حضرت ﷺ پر درود نہ بھیجنا
- ➌ اہل سنت کے قتل کو جائز سمجھنا
- ➍ فرقہ واریت پھیلانا
فتاویٰ اور حوالہ جات
- ◈ نسائی مطبوعہ مجتبائی صفحہ 380 کے حاشیہ پر حنفی بزرگ نے اہلِ حدیث کو خوارج قرار دیا
- ◈ علامہ شامیؒ نے "رد المختار” میں اہلِ حدیث کو خارجی فرقے سے تشبیہ دی
جواب
- ◈ اہلِ حدیث خالص قرآن و سنت کے پیروکار ہیں
- ◈ ان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے جو خود الزام لگانے والوں کی کتب و عقائد میں بھی پائے جاتے ہیں
- ◈ "درمختار” اور "فتاویٰ رضویہ” جیسے مصادر میں ایسے اقوال موجود ہیں جو بذاتِ خود مسئلہ دار ہیں
درود و شفاعت کا حقیقی موقف – تاریخی شہادتوں کی روشنی میں
علامہ سید رشید رضا کا سفرنامہ حجاز
- ◈ مصری حاجی نے الزام لگایا کہ وہابی درود سے روکتے ہیں
- ◈ علامہ رشید رضا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا:
- ❀ شاہ عبدالعزیز آل سعود آں حضرت ﷺ کا ذکر کرتے وقت لازمی درود بھیجتے تھے
- ❀ شیخ عبداللہ بن بلیہد کی تحریر میں ہر جگہ درود شامل تھا
- ❀ امیر مدینہ شیخ عبدالعزیز بن ابراہیم نے درود کو نماز کا رکن قرار دیا
"ہم نجدی وہابی، آں حضرت ﷺ پر درود و سلام کو نماز کا ایسا رکن سمجھتے ہیں جیسے رکوع، سجدہ، قیام اور قرات قرآن۔”
اہلِ حدیث کے اصل ماخذ
اگر کوئی "وہابیوں” کے اصل عقائد جاننا چاہے، تو درج ذیل کتب کا مطالعہ کرے:
-
-
- کتاب التوحید – علامہ محمد بن عبدالوہابؒ
- ◈ تحفہ وہابیہ
- ◈ تصانیف ابن تیمیہؒ و ابن القیمؒ
-
خصوصیت "اعلام الموقعین” کی
- ◈ مولانا محمدؒ نے ترجمہ کیا
- ◈ مولانا ابوالکلام آزاد نے اس کی علمی عظمت کا اعتراف کیا
نتیجہ
- ◈ "وہابیت” کا تصور بگاڑا گیا
- ◈ اصل اہلِ حدیث، قرآن و حدیث کے پیروکار ہیں
- ◈ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹ اور تعصب پر مبنی ہیں
- ◈ اہلِ حدیث نہ کسی امام کے مقلد ہیں نہ شیخ محمد بن عبدالوہاب کے، بلکہ وہ صرف پیغمبر ﷺ کے تابع دار ہیں
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب