اہلِ حدیث کے درمیان اختلافات کی حقیقت
سوال
اہل حدیث کے مابین اختلافات کیوں پائے جاتے ہیں؟ خاص طور پر جماعت الدعوۃ اور مرکزی جمعیت اہل حدیث کے حوالے سے اکثر مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ وہ ایک دوسرے پر سنگین الزامات تک عائد کرتے ہیں، یہاں تک کہ منافقت جیسے الفاظ بھی استعمال ہوتے ہیں۔ ازراہِ کرم اس پر ایک تسلی بخش وضاحت فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیراً۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✅ اہل حدیث کی دعوت کی بنیاد
سب سے پہلی اور اہم بات یہ ہے کہ اہل حدیث کی دعوت خالصتاً قرآن و حدیث پر مبنی ہے۔ یہ بنیاد تمام اہل حدیث جماعتوں کے درمیان مشترک ہے، اور اسی اصول پر وہ قائم ہیں۔
✅ اختلاف کی نوعیت: دعوتی اسلوب کا تنوع
اگر ان جماعتوں کے درمیان کسی قسم کا اختلاف ظاہری طور پر دکھائی دیتا ہے تو وہ محض دعوتی انداز (اسلوب) کا اختلاف ہے، نہ کہ عقیدے یا مسلک کا۔
- 🔹 جماعت الدعوۃ
- 🔹 مرکزی جمعیت اہل حدیث
یہ دونوں جماعتیں اہل حدیث دعوتی پلیٹ فارم کا حصہ ہیں اور دونوں توحید و سنت پر عمل پیرا ہونے کا دعویٰ رکھتی ہیں۔
✅ اصل اختلاف کیا ہے؟
- ان جماعتوں کے درمیان جو فرق یا اختلاف موجود ہے، وہ دعوتی طریقہ کار اور تنظیمی (انتظامی) معاملات سے متعلق ہے۔
- یہ نظریاتی یا مسلکی اختلاف نہیں ہے۔
❌ مسلکی اختلافات سے موازنہ نہ کیا جائے
- احناف کے اندر جو گروہ بندی پائی جاتی ہے جیسے:
- حنفی بریلوی
- حنفی دیوبندی
- دیوبندیوں میں مزید تقسیم جیسے: حیاتی اور مماتی
- یہ سب مسلکی گروہ ہیں جن کے مابین اختلافات عقائد اور فقہی اصولوں میں ہوتے ہیں۔
✅ اہل حدیث میں ایسا نہیں
اہل حدیث جماعتوں کے درمیان طریقہ کار اور دعوتی اسلوب میں اگر کچھ فرق ہے، تو اسے ان مسلکی اختلافات پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔
✅ خلاصہ
اہل حدیث جماعتوں میں جو اختلاف نظر آتا ہے، وہ دعوت کے انداز، تنظیمی حکمت عملی یا انتظامی امور کا اختلاف ہے، نہ کہ عقائد یا فقہی اصولوں کا۔ ان کا بنیادی عقیدہ توحید و سنت ہے، جس پر وہ تمام متفق ہیں۔
وبالله التوفيق