ماخوذ: فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاۃ، صفحہ 442
جمع بین الصلاتین کا مسئلہ
بارش کی حالت میں مغرب اور عشاء کی نماز جمع کرنا
روایت:
سیدنا نافع (تابعی رحمہ اللہ) سے منقول ہے:
اَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ، إِذَا جَمَعَ الْأُمَرَاءُ [ص:200] بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ [ق: 25 – أ] فِي الْمَطَرِ، جَمَّعَ (1) مَعَهُمْ.
"جب اصحابِ اقتدار (یعنی خلفاء و دیگر حکام) بارش کے دوران مغرب اور عشاء کی نمازوں کو جمع کرتے تو سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بھی ان کے ساتھ نماز جمع کر لیتے تھے۔”
ماخذ:
(موطا امام مالک، جلد 1، صفحہ 145، کتاب قصر الصلوۃ فی السفر، باب الجمع بین الصلوتین فی الحضر والسفر)
حکم:
◈ اس روایت کی سند بالکل صحیح ہے۔
◈ اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اگر تیز بارش کی وجہ سے عذر موجود ہو تو مغرب اور عشاء کی نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے۔
◈ اس عمل پر صحابی رسول حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل موجود ہے۔
(شہادت، مارچ 2002)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب