سوال
ایک وراثتی مسئلہ درپیش ہے جس میں کل ترکہ سولہ (16) لاکھ روپے ہے۔ مرحوم کے ورثاء درج ذیل ہیں:
ماں
بیوی
ایک بیٹا
دو بیٹیاں
اس مسئلہ کا شرعی حل درکار ہے کہ کس وارث کو کتنی مقدار میں وراثت ملے گی؟
جواب از فضیلۃ العالم حبیب الرحمن قاسم حفظہ اللہ
حلِ مسئلہ:
کل ترکہ: 16,00,000 روپے
شرعی اصولوں کے مطابق وراثت کی تقسیم درج ذیل ہوگی:
ماں:
حصہ: 1/6 (چونکہ میت کی اولاد موجود ہے)
مال کی مقدار: 2,66,666 روپے
بیوی:
حصہ: 1/8 (چونکہ میت کی اولاد موجود ہے)
مال کی مقدار: 2,00,000 روپے
اب باقی بچنے والے مال کو (یعنی: 16,00,000 – 2,66,666 – 2,00,000 = 11,33,334 روپے) اولاد کے درمیان درج ذیل اصول کے مطابق تقسیم کیا جائے گا:
"للذکر مثل حظ الأنثيين”
یعنی: "بیٹے کو دو بیٹیوں کے برابر حصہ ملے گا”
اولاد:
1 بیٹا = 2 حصے
2 بیٹیاں = 1+1 = 2 حصے
کل حصے = 4
بیٹے کا حصہ:
2/4 × 11,33,334 = 5,66,667 روپے
ہر بیٹی کا حصہ:
1/4 × 11,33,334 = 2,83,333.5 روپے
تقسیم کا خلاصہ:
وارث | حصہ | حاصل شدہ مال (روپے میں) |
---|---|---|
ماں | 1/6 | 2,66,666 |
بیوی | 1/8 | 2,00,000 |
بیٹا | 2 حصے | 5,66,667 |
بیٹی 1 | 1 حصہ | 2,83,333.5 |
بیٹی 2 | 1 حصہ | 2,83,333.5 |