نسوار سے متعلق 2 شرعی احکام معتبر علماء کی آراء کے ساتھ

سوال

کیا نسوار سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ، فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

وضو کے ٹوٹنے یا نہ ٹوٹنے کی فقہی حیثیت ایک الگ مسئلہ ہے، تاہم نسوار کے استعمال کی قباحت اور اس کی بدبو کے اعتبار سے چند اہم شرعی پہلو زیرِ غور ہیں:

نسوار کی بدبو اور اس کا شرعی حکم

نسوار ایک بدبودار اور مکروہ چیز ہے۔

شریعت نے ایسی بدبو دار اشیاء کے استعمال کے بعد مسجد میں آنے سے منع کیا ہے، جیسے کہ:

◈ کچا پیاز اور لہسن کھا کر مسجد میں آنے کی ممانعت ہے۔

نسوار ان اشیاء سے زیادہ بدبودار اور قابلِ نفرت ہے، اس لیے اس کے بعد مسجد میں آنا زیادہ سخت ممانعت کا باعث ہو سکتا ہے۔

وضو کے ٹوٹنے کا حکم

رائے: وضو نہیں ٹوٹتا
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ نے فرمایا:

"وضو ٹوٹنے یا نہ ٹوٹنے کی بحث الگ ہے۔ یہ بدبودار اور مکروہ چیز ہے۔ پیاز اور لہسن کچا کھا کر مسجد جانے سے شریعت نے منع کیا ہے۔ نسوار تو یقینا اس سے بدتر چیز ہے۔”

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ نے واضح فرمایا:

"وضو نہیں ٹوٹتا ہے۔”

خلاصہ

نسوار وضو کو نہیں توڑتی، لیکن اس کی بدبو اور کراہت کی وجہ سے مسجد میں آنے سے اجتناب کرنا چاہیے، جیسا کہ پیاز اور لہسن کے بارے میں شریعت کی تعلیم ہے۔

فقہی اعتبار سے وضو برقرار رہتا ہے، لیکن ادب اور احترامِ مسجد کے پیشِ نظر ایسی بدبودار اشیاء سے پرہیز ضروری ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1